مسجد کی مرمت میں غیر مسلم مستری سے مدد لینا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ مسجد کی تعمیر میں ہندو مستری سے مدد لینا یعنی اس سے مسجد تعمیر کرانا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: مسجد خدا تعالیٰ جل شانہ کا گھر ہے، اور اس کا احترام ہر حال میں ہر مسلمان پر لازم و ضروری ہے۔
ظاہر ہے کہ ہندؤ کا غسل جنابت بھی نہیں اُترتا تو وہ مسجد میں آئے گا اسی حالت جنابت میں، جبکہ خود کافر کا مسجد میں آنا جانا بھی ممنوع ہے، اسے اس سے روکا جائے گا۔
پھر اس فعل سے کافر، اپنی برتری کا بھی اظہار کرے گا اور یہ گویا ایک قسم کا احسان ہو گا سارے مسلمانوں پر۔ لہٰذا جہاں تک ممکن و مقدرت میں ہو، ہرگز ہرگز مسجد کی تعمیر میں کافر مستری کو نہ لگایا جائے۔
(فتاویٰ خليليہ: جلد، 2 صفحہ، 55)