شیعوں کو بھائی کہنے والے علمائے کرام کے لیے لمحہ فکریہ
شیعوں کو بھائی کہنے والے علمائے کرام کے لیے لمحہ فکریہ
اہلِ سنت کے عقائد کے مطابق حضرت محمد مہدی جو اس دنیا کے آخری حکمران ہوں گے پیدا ہوں گے، وہ دنیوی اسباب اور تائیدِ ایزدی سے اس مقام پر پہنچیں گئے۔ وہ کوئی خفیہ مخلوق نہیں جو اچانک آ ظاہر ہوں گے۔ شیعہ عقیدہ کے مطابق وہ موجود ہیں اور امام غائب ہے اور تمام اثناء عشری ان کے منتظر ہیں، انہوں نے ان کے نام کے جامع المنتظر بھی بنا رکھے ہیں۔ اس وقت شیعہ عقائد کے مطابق وہ کسی غار میں چھپے ہوئے ہیں۔ شیعہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں، وہ دوسرے کافروں کی بنسبت سنیوں کے زیادہ دشمن ہیں، ان کا عقیدہ ہے کہ امام مہدی تشریف لا کر پہلے سنیوں کا صفایا کریں گے پھر کہیں وہ کافروں سے نمٹیں گے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اہلِ سنت کو دوسرے عام کفار سے بھی زیادہ برے سمجھتے ہیں۔ سو جو سنی مولوی انہیں بھائی بھائی کہتے ہیں یہ بھائی پہلے ان مولیوں پر ہی ہاتھ اُٹھائیں گے۔ چنانچہ شیعہ مصنف ملا باقر مجلس حق اليقين کے صفحہ نمبر 527 جلد نمبر 2 پر لکھتے ہیں کہ۔
جب امام مہدی ظاہر ہوں گے تو وہ دوسرے کافروں سے پہلے سنیوں کے علماء سے ابتداء کریں گے، اور انہیں اور ان کے علماء کو پہلے قتل کریں گے۔
کیا اب بھی کوئی مسلمان ان پر اعتماد کر سکتا ہے؟
( عبقات: جلد، 1 صفحہ، 446)