سنی شیعہ بھائی بھائی کیوں؟
قرآن و سنت کانفرنس لاہور میں دوسرے نعروں کے ساتھ سنی شیعہ بھائی بھائی کے نعرے بھی لگائے گئے۔ (روز نامہ مشرق لاہور: 8 جولائی، 1987ء)
سنی شیعہ بھائی بھائی کا نعرہ اور وہ بھی تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ کی قرآن و سنت کانفرنس لاہور میں بہت عجیب و غریب تقیہ پر مبنی ہے اور یہ ایک خطرناک دام ہمرنگ زمین ہے۔
کوئی ان شیعہ علماء مجتہدین سے دریافت کرے کہ کس دین کی بنیاد پر سنی شیعہ بھائی بھائی بنتے ہیں؟ سواد اعظم اہلِ سنت والجماعت اور تمام ملتِ اسلامیہ کا بنیادی کلمہ اسلام لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ یے، جس میں صرف توحید و رسالت کا اقرار پایا جاتا ہے اور حضور اکرمﷺ، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور اہلِ بیت عظامؓ سے ثابت ہے-
برعکس اس کے:
- اثناء عشری شیعوں کا کلمہ اسلام و ایمان لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ علی ولی اللہ وصی رسول اللہ و خلیفتہ بلا فصل ہے جس میں توحید و رسالت کے ساتھ حضرت علیؓ کی خلافت بلا فصل کا بھی اضافہ ہے-
- سنی شیعہ اذان بھی مختلف ہے- شیعہ اذان میں توحید و رسالت کے علاوہ اشہد ان علیا ولی اللہ وصی رسول اللہ و خلیفتہ بلا فصل میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کی بھی شہادت دیتے ہیں۔ حالانکہ سیدنا علیؓ سے لیکر سیدنا حسن عسکری تک کسی امام سے شیعہ علی وصی اللہ اور خلیفہ بلا فصل والی اذان ثابت نہیں کر سکتے۔
- اور صرف یہ نہیں کہ توحید و رسالت کے ساتھ تیسری جزو کا خود ساختہ اعلان کرتے ہیں بلکہ اس اعلان کے ذریعے پہلے تین خلفائے راشدینؓ کے موعود قرآنی خلافت کی نفی کر کے ہر سنی مسلمان کی دل آزاری کا باعث بنتے ہیں- تو پھر سنی مسلمان کسی شیعہ کا دینی بھائی کیوں کر بن سکتا ہے؟
- اہلِ سنت والجماعت کے عقیدے میں اصولِ دین تین ہیں- توحید، نبوت، قیامت۔
اور یہ اصول ساری امتوں کے لیے ہیں اور قرآن مجید میں جا بجا ان کا ذکر پایا جاتا ہے لیکن شیعہ امامیہ کے عقیدے میں اصولِ دین پانچ ہے- توحید ،عدل، نبوت، امامت، قیامت-
اور ان میں سے بھی امامت کا درجہ نبوت سے افضل ہے چنانچہ علامہ باقر مجلسی اپنی کتاب حیات القلوب: جلد، 3 صفحہ، 10 پر لکھتے ہیں کہ امامت بالا تر از رتبہ پیغمبری است اور امامت پیغمبری کے رتبہ سے بہت بلند ہے-
تو ان اصولِ خمسہ کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ ان میں سے جس اصل دین کا بھی انکار کرے گا وہ کافر ہو جائے گا۔ جس طرح توحید نبوت اور قیامت کا منکر کافر ہے اسی طرح امامت کا منکر بھی کافر ہی قرار دیا جائے گا- اور یہی اصولِ خمسہ شیعہ امامیہ کی چھوٹی بڑی کتابوں میں مذکور ہیں۔ چنانچہ شیعہ امامیہ کی طرف سے جو نماز کی کتابیں شائع ہیں ان سب میں پانچویں اصول کی تشریح اور توضیح پائی جاتی ہیں۔ چنانچہ اثناء عشری دینیات کی پہلی کتاب (مطبوعہ کتب خانہ اثناء عشری لاہور) کے صفحہ نمبر 16 پر پانچویں اصولِ دین کا ذکر کرنے کے بعد لکھا ہے۔
جو خدا کو وحدہ لا شریک اور عادل نہ جانے محمدﷺ کو اپنا نبی نہ سمجھے بارہ اماموں کی امامت کا قائل نہ ہو اور قیامت کا اعتقاد نہ رکھتا ہو وہ کافر ہے مسلمان نہیں-
قارئین کرام!
فرمایئے شیعہ مذہب میں جو عقیدہ امامت ہے اس کا کوئی سنی بھی قائل ہے؟ خواہ وہ دیوبندی مکتب فکر سے تعلق رکھتا ہو یا بریلوی مکتب فکر سے تعلق رکھتا ہو- تو جب شیعہ عقیدہ امامت کے بناء پر (العیاذ باللہ) سنی کافر ہے تو پھر کس سنی کو سنی شیعہ بھائی بھائی کے نعرے میں شریک کرنا چاہتے ہو؟
5. حقیقت یہ ہے کہ سنی اور شیعہ دونوں مستقل طور پر علیحدہ علیحدہ دین ہیں اور پیدائش سے لے کر قبر تک اسلام کے اصول و فروع میں دونوں کا اختلاف پایا جاتا ہے جب کلمہ اسلام و ایمان دونوں کا جدا جدا ہو گیا تو پھر سنی شیعہ اتحاد کی کون سی بنیاد باقی رہ جاتی ہیں؟ (تحریف قرآن: صفحہ، 82)