فضيلتہ الشيخ ممدوح الحربی کے فرمودات شیعہ کے نزدیک سنیوں کی اموال پر قبضہ کرنا جائز ہے
فضيلتہ الشيخ ممدوح الحربی کے فرمودات
(پروفیسر اسلامک یونیورسٹی مدینہ منورہ)
شیعہ کے نزدیک سنیوں کی اموال پر قبضہ کرنا جائز ہے
شیعہ امامیہ، اہلِ سنت جنہیں وہ ناصبی کہتے ہیں، کی املاک و ثروت کو اپنے لیے حلال قرار دیتے ہیں شیعی ائمہ اور ان کے علماء اپنے پیرو کاروں کے لیے اہلِ سنت کے اموال پر قبضہ کر لینے کو مباح قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ انہیں جب بھی موقع ملے یا جس وقت ان کے ایسا کر گزرنے کے لیے ساز گار حالات میسر ہوں کسی قسم کی جھجھک یا تردد کے بغیر ناصبیوں (یعنی سنیوں) کے مال و جائداد کو ہتھیا سکتے ہیں۔ ان کے سیدنا طوسی نے اپنی کتاب تہذیب الاحکام کے جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 384 لکھا ہے۔
خذ مال الناصبی حيثما وجدته و ادفع الينا الخمس۔ تجھے ناصبی (یعنی سنی) کا مال جہاں سے بھی ملے قبضہ کر لے اور اس کا خمس ہمارے سپرد کر دے۔
ایک جگہ یہ بھی لکھا ہے۔ مال الناصب وكل شیء يملكه حلال۔ ناصبی کا مال اور اس کی ہر مملوکہ شئی حلال ہے۔
(اثناء عشریہ عقائد و نظریات کا جائزہ اور گھناؤنی سازشیں: صفحہ، 109)