Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مسلمانوں کی اخروی زندگی کے متعلق شیعوں کا موقف


اہلِ سنت کی اخروی زندگی کے متعلق شیعوں کا موقف یہ ہے کہ ان کے عقیدہ کے مطابق اہلِ سنت اور دیگر تمام مخالفین ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہیں گے، چاہے وہ کتنے عبادت گزار، متقی اور پرہیز گار ہی کیوں نہ ہوں، ان کی عبادتیں اور اخروی محنتیں اللہ تعالیٰ جل شانہ کے عذاب سے قیامت کے دن نجات نہ دلا سکیں گی۔

صدوق نے ثواب الاعمال و عقاب الاعمال میں سیدنا صادق کا یہ قول نقل کیا ہے کہ ہمارا یعنی اہلِ بیت کا دشمن روزہ دار ہو یا نمازی، زانی ہو یا چور فکر نہ کرے جہنمی ہے۔

اسی طرح ایان بن تغلب کی ایک روایت اسی کتاب میں مذکور ہے کہ ایان بن تغلب کہتے ہے کہ ابو عبداللہ نے کہا ہر ناصبی (یعنی سنی) چاہے وہ کتنی عبادت و ریاضت کر لے اس کا انجام اس آیت کے مطابق ہو گا۔ عَامِلَةٌ نَّاصِبَةٌ تَصۡلٰى نَارًا حَامِيَةً۔ (سورۃ الغاشية: آیت، 3 ،4)

ترجمہ: مصیبت جھیلتے ہوئے، تھکن سے چور۔ وہ دہکتی ہوئی آگ میں داخل ہوں گے۔

کتاب المحاسن کے صفحہ نمبر 184 میں علی الخدمی کی روایت مذکور ہے۔ علی الخدمی کا بیان ہے کہ ابو عبداللہ نے کہا پڑوسی اپنے پڑوسی کے حق میں اور مخلص دوست اپنے گہرے دوست کے حق میں سفارش کریں گے۔ (ان کی سفارش کو قبول بھی کیا جائے گا) مگر ناصبی (یعنی سنی) کے حق میں سفارش کو قبول نہیں کیا جائے گا، چاہے مقرب فرشتے اور انبیاء و مرسلین (علیہم السلام) بھی ان کے لیے سفارش پیش کرنے والے ہوں۔

(اثناء عشری عقائد و نظریات کا جائزہ اور گھناؤنی سازشیں: صفحہ، 141)