شیعہ کے نزدیک تمام سنی واجب القتل ہیں، اور شیعہ تمام سنیوں کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے دشمن اور زنا کی اولاد مانتے ہیں
شیعہ کے نزدیک تمام سنی واجب القتل ہیں، اور شیعہ تمام سنیوں کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے دشمن اور زنا کی اولاد مانتے ہیں
شیعہ مصنف اپنی کتاب حیات القلوب کے جلد 2، صفحہ نمبر 611 پر لکھتے ہیں کہ خدا تعالیٰ نے حضرت محمدﷺ کو تو رحمت کے طور پر بھیجا ہے اور سیدنا مہدی کو بدلہ لینے اور عذاب دینے کے لیے بھیجے گا۔
یہ انتقام و عذاب صرف اہلِ سنت پر ہو گا۔ سیدنا باقر مجلسی ہی اپنی دوسری کتاب حق الیقین کے صفحہ نمبر 527 پر لکھتے ہیں کہ جب ہمارا سیدنا مہدی غار سے ظاہر ہو گا سب سے پہلے سنیوں کا اور ان کے علماء کا قتل عام کرے گا۔
چنانچہ خمینی اور اس کے ایجنٹ شام و فلسطین ایران و عراق میں سنیوں کا قتل عام کر رہے ہیں، لیکن پاکستان کا غافل ترین بدھو، مسلمان یہاں بھی ایرانی انقلاب چاہتا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ شیعہ تمام سنیوں کو سیدنا علیؓ کے دشمن اور زنا کی اولاد مانتے ہیں، ان کی نماز تک کو زنا کہتے ہیں۔ عہد مغلیہ کا چیف جسٹس نور اللہ شوستری اپنی کتاب مجالس المومنین کے جلد نمبر 2 صفحہ نمبر 480 پر سنیوں کو یوں گالی دیتا ہے۔
بغض الولی علامة معروفة، کنیت علی جبھات اولاد الزنا من لم یوال الانام ولیه، سیان عنداللہ صلی او و زنا۔
ترجمہ: سیدنا علیؓ سے بغض کی نشانی مشہور ہے جو حرامیوں کی پیشانی پر لکھی ہوتی ہے، جو لوگ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی ولایت (حسب عقیدہ شیعہ) کے قائل نہیں، خدا کے ہاں برابر ہے کہ وہ نماز پڑھیں یا زنا کریں۔ (معاذ اللہ)
(اسلام اور شیعہ کا تقابلی جائزہ: صفحہ، 71)