شیعہ کے نزدیک مسلمان نجس ہے، ان کا ذبیحہ حرام ہے، ان کا جنازہ پڑھنا جائز نہیں ہے، ان کا مال قبضہ کرنا جائز ہے
خمینی کی معتبر کتاب تحریر الوسیله سے چند حوالے ملاحظہ ہوں:
1: ناصبی (سنی مسلمان) اور خارجی خدا ان پر لعنت بھیجے، بلا تقوف نجس ہیں۔
(تحریر الوسیلہ: جلد، 1 صفحہ، 118)
2: تمام فرقوں کا ذبیحہ جائز ہے سوائے نواصب (مسلمانوں) کے، اگرچہ وہ اسلام کا دعویٰ کریں۔
(تحریر الوسیلہ: جلد، 2 صفحہ، 146)
3: ہر قسم کا کافر یا جن کا حکم کافروں جیسا ہے جیسے نواصب (سنی) اگر شکاری کتا شکار پر چھوڑ دیں تو ایسا شکار حلال نہیں۔
(تحریر الوسیلہ: جلد، 2 صفحہ، 136)
4: کافر یا وہ جو کافر کے حکم میں ہے مثل نواصب (اہلِ سنت) و خوارج، ان کی نمازِ جنازہ پڑھنی جائز نہیں ہے۔
(تحریر الوسیلہ: جلد، 1 صفحہ، 79)
5: نفلی صدقہ بھی ناصبی (سنی) اور حربی کو دینا جائز نہیں، اگرچہ وہ رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو۔
(تحریر الوسیلہ: جلد، 1 صفحہ، 91)
6: اور قوی یہ ہے کہ ناصبیوں (سنیوں) کو اہلِ حرب (جنگ کرنے والے کافروں) کے ساتھ ملایا جائے۔ چنانچہ ناصبیوں (سنیوں) کا مال جہاں اور جس طریقے سے ملے لے لیا جائے اور اس میں سے خمس نکالا جائے۔
(تحریر الوسیلہ: جلد، 1 صفحہ، 352)
نوٹ:
یہ وہی خمینی ہے جس کے متعلق ہمارے بے ضمیر صحافی اور ایرانی ایجنٹ یہ پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ وہ نہ سنی ہیں نہ شیعہ وہ خالص مسلمان ہیں اور عالم اسلام کے اتحاد کے داعی ہیں۔
(اسلام اور شیعیت کا تقابلی جائزہ: صفحہ، 110)