Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

جناب محمد حنیف صاحب کا فرمان نیک صحبت کی اہمیت اور بری صحبت کا اثر


جناب محمد حنیف صاحب کا فرمان

نیک صحبت کی اہمیت اور بُری صحبت کا اثر

فرمایا کہ آنحضرتﷺ کا ارشاد مبارکہ ہے انسان اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے، اس لیے تم میں سے ہر شخص یہ دیکھ لے کہ وہ کس سے دوستی کر رہا ہے۔ 

ایک اور جگہ آنحضرتﷺ نے ہم عمر ساتھی کی صحبت سے پڑنے والے اثرات کو بڑے دل نشین انداز سے بیان فرمایا کہ 

اچھے اور بُرے ساتھی کی مثال مُشک بیجنے والے اور بھٹی دھونکنے والے کی طرح ہے۔ مُشک بیجنے والا یا تو تمہیں تحفے میں کچھ مُشک دے گا یا تم اس سے مُشک خرید لو گے یا اور کچھ بھی نہ سہی تو عمدہ خوشبو تمہیں ضرور میسر آ جائے گی، اور بھٹی دھونکنے والا یا تمہارے کپڑے جلا دیں گے یا کم از کم تمہیں بدبو سے دو چار ہونا پڑے گا۔

 بری صحبت سے دور رکھنے کے لیے رسول اللہﷺ نے ایک موقع پر فرمایا تم برے ساتھی سے بچو، کیونکہ تم اس کے ساتھ پہچانے جاؤں گے۔ 

ایک مثل مشہور ہے کہ الصاحب ساحب ساتھی اپنے ساتھی کو اپنی طرف کھنچنے والا ہوتا ہے۔

اصحاب بصیرت و معرفت کہتے ہیں کہ مجھ سے یہ مت پوچھو کہ میں کون ہوں؟ بلکہ مجھ سے یہ پوچھو کہ میں کس کے ساتھ رہتا ہوں؟ اس کے ذریعہ سے تم پہچان لو گے کہ میں کون ہو۔

کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے:

عن المرء لا يسئل واسئل عن قرينه فكل قرين بالمقارن يقتدى۔ 

ترجمہ: کسی شخص سے خود اس کے بارے میں دریافت نہ کرو، بلکہ اس کے ساتھی کے بارے میں پوچھو۔ اس لیے کہ ہر ساتھی اپنے ساتھی کی پیروی کیا کرتا ہے۔

(مثالی ماں: صفحہ، 163)