Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

بدعتی کے ساتھ تعلقات رکھنا


سہل بن قشتری رحمۃ اللہ کا فرمان

جس شخص نے اپنا ایمان صحیح کر لیا اور اپنی توحید کو خالص بنا لیا، وہ کسی بدعتی آدمی کے ساتھ مانوس نہیں ہو سکتا اور نہ ہی اس کی ہم نشینی اختیار کر سکتا ہے نہ وہ اس کے ساتھ کھا پی سکتا ہے اور نہ اس کی رفاقت اختیار کر سکتا ہے، اس کے دل میں تو بدعتی کے خلاف نفرت ہی ہو گی۔ اور جس شخص نے مداہنت اختیار کی یعنی بدعتی کے ساتھ ڈھیلا پڑ گیا تو اللہ تعالیٰ جل شانہ اس سے یقین کی حلاوت چھین لے گا۔ اور جو شخص کسی بدعتی سے دنیا کی عزت یا سامان کے حصول کے لیے دوستی کرے گا تو اللہ تعالی جل شانہ اس کو ذلیل کر دے گا۔ جو شخص کسی بدعتی سے خوش طبعی کرے گا اس کے دل سے خدا تعالیٰ ایمان کا نور چھین لے گا۔ جس کو اس بات کا یقین نہ ہو وہ تجربہ کر کے دیکھ لے۔ 

(معالم العرفان فی دروس القرآن: جلد، 18 صفحہ، 216)