شیعہ والدین اور عزیزوں سے تعلقات
سوال: میری تمام برادری کا تعلق کافر طبقے سے ہے اور میں الحمدللّٰہ حضور اقدسﷺ کے دامنِ رحمت کے نمک خواروں میں سے ہوں۔ حنفی مسلک کی روح سے مستند حوالہ جات سے فرمائیں کہ میرا ان لوگوں کے ساتھ ملنا جلنا رشتہ داری لین دین ہونا چاہیے یا نہیں؟ عرصہ پانچ سال سے میرا اپنے دل کی آواز سے ان لوگوں سے خاص طور پر میل ملاپ قطعاً بند ہے شریعت مطہرہ کی روح سے یہ بھی بتائیں کہ میرا اپنے والد کے ساتھ عمل کیسا ہونا چاہیے کہ جن کا تعلق بھی اسی کافر طبقے سے ہے؟ںاور وہ قطعاً میری تبلیغ کا اثر نہیں لیتے بلکہ پیٹھ پیچھے مجھے بددعائیں اور گالیاں نکالتے ہیں۔ کیا مذہبی فرق کے ناطے جو گالیاں بددعائیں مجھے پڑتی ہے کیا ان کی بھی کوئی حیثیت ہے کہ نہیں؟
جواب: والدین اگر غیر مسلم ہوں اور خدمت کے مختاج ہوں تو ان کی خدمت ضرور کرنی چاہیے۔ لیکن ان سے محبت کا تعلق ہونا چاہئے اسی طرح ایسے عزیز و اقارب سے بھی دوستانہ برادرانہ تعلق جائز نہیں آپ کہ والدین کی بددعاؤں اور گالیوں کا آپ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ وہ اس طرزِ عمل سے خود اپنے جرم میں اضافہ کرتے ہیں۔
(آپ کے مسائل اور ان کا حل: جلد، 2 صفحہ، 126)