Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ کا نماز جنازہ اور تدفین


محمد بن یوسف الفریابی رحمۃ کا فتویٰ

خلال رحمۃ اللہ نے روایت کیا ہے کہ مجھے حرب بن اسماعیل کرمانی رحمۃ اللہ نے بتایا، اس نے کہا کہ ہمیں موسیٰ بن ہارون بن زیاد رحمۃ اللہ نے بیان کیا، اس نے کہا کہ میں نے فریابی رحمۃ اللہ سے سنا کہ ایک آدمی ان سے اُس شخص کے بارے میں پوچھ رہے تھے جس نے سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو گالی دی تو انہوں نے کہا وہ کافر ہیں۔ اس نے پوچھا کیا اُس کا جنازہ پڑھا جائے گا؟ انہوں نے فرمایا نہیں، اس نے پوچھا وہ لا اله الا اللہ پڑھتا ہے، اس کے ساتھ کس طرح پیش آیا جائے؟ انہوں نے فرمایا کہ اُس کو ہاتھ نہ لگاؤ، اُس کو لکڑی کے ساتھ اُٹھاؤ اور گڑھے میں دفنا دو۔ (آئینہ مذہب شیعہ: جلد 2 صفحہ 1281)