Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ کو مساجد میں آنے سے روکنا


جو شخص مرزائیوں کی طرح عقیدہ رکھنے کے باوجود اسلام کا دعویٰ کرتا ہو وہ اسلام کی اصطلاح میں منافق ہے اور منافقین کے بارے میں یہ حکم ہے کہ انہیں مسجدوں سے نکال دیا جائے۔ چنانچہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ:

آنحضرتﷺ جمعہ کے دن خطبہ کیلئے کھڑے ہوئے تو فرمایا اے فلاح! اٹھ یہاں سے نکل جا کیونکہ تو منافق ہے او فلاں! تو بھی اٹھ نکل جا تو منافق ہے اس طرح آپﷺ نے ایک ایک کا نام لے کر 36 آدمیوں کو مسجد سے نکال دیا۔ سیدنا فاروق اعظمؓ کو آنے میں ذرا دیر ہو گئی تھی چنانچہ وہ اس وقت آئے جب یہ منافق مسجد سے نکل رہے تھے تو سیدنا فاروق اعظمؓ نے خیال کیا کہ شاید جمعہ کی نماز ہو چکی ہے اور الگ نماز سے فارغ کو گھر جارہے ہیں لیکن جب اندر گئے تو معلوم ہوا کہ ابھی نماز نہیں ہوئی مسلمان ابھی بیٹھے ہیں ایک شخص نے بڑی خوشی سے سیدنا فاروق اعظمؓ سے کہا اے عمرؓ! مبارک ہو اللّٰہ تعالیٰ جل شانہ نے آج منافقوں کو ذلیل و رسوا کر دیا آنحضرتﷺ نے نام لے لے کر بیک بینی و دو گوش انہیں مسجد سے نکال دیا۔

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو غیر مسلم فرقہ منافقانہ طور پر اسلام کا دعویٰ کرتا ہو اس کو مسجدوں سے نکال دینا سنت نبویﷺ ہے۔

(آپ کے مسائل اور ان کا حل: جلد، 3 صفحہ، 229)