سنت کی تحقیر کے مرتکب کے ساتھ کیسا سلوک کیا جائے
سنت کی تحقیر کے مرتکب کے ساتھ کیسا سلوک کیا جائے
سوال: موجودہ زمانے میں اکثر لوگ سنت کی تحقیر کے سبب دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتے ہیں یعنی مرتد ہو جاتے ہیں ایسی صورت میں ان سے کھانا پینا میل جول نمازِ جنازہ سب تعلقات ناجائز ہو جاتے ہیں ایسی صورت میں کیا کیا جائے؟
جواب: جس شخص کے بارے میں معلوم ہو جائے کہ اس نے کسی سنت کی تحقیر کی ہے یا اس کا مذاق اڑایا ہے اس کا حکم مرتد کا ہے، اس کا نکاح بھی ٹوٹ جاتا ہے اگر وہ توبہ نہ کرے تو اس کے ساتھ وہی معاملہ کیا جائے جو کسی مرتد سے کیا جاتا ہے لیکن جس کے بارے میں یقینی ذریعے سے معلوم نہ ہو کہ اس نے کس سنت کا مذاق اڑایا ہے محض احتمال کی بنا پر اس کو مرتد سمجھنا اور اس سے مرتدوں کا سلوک کرنا صحیح نہیں۔
(آپ کے مسائل اور ان کا حل:جلد، 2 صفحہ، 69)