کفار اور منافقین سے سختی کا مصداق
سوال: يٰۤاَيُّهَا النَّبِىُّ جَاهِدِ الۡكُفَّارَ وَالۡمُنٰفِقِيۡنَ وَاغۡلُظۡ عَلَيۡهِمۡ آنحضرتﷺ نے اس آیتِ شریفہ کی شقِ اوّل پر کما حقه: عمل فرمایا مگر شقِ ثانی یعنی منافقین کے ساتھ اس کے برعکس نرمی اور شفقت فرمائی۔
بظاہر یہ بات آیت کے خلاف معلوم ہوتی ہے؟
جواب: کفار کے مقابلہ پر غلظت سیف و سنان کے ساتھ ہی اور منافقین کے ساتھ بلسان جہاں نرمی کی ضرورت ہوتی نرمی فرماتے ورنہ سختی۔ چنانچہ روح المعانی میں ہے کہ ایک جمعہ کے موقع پر آپﷺ نے نام لے لے کر منافقوں کو مسجد سے نکلوا دیا۔
(آپ کے مسائل اور ان کا حل: جلد، 2 صفحہ، 580)