افضلیت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ (بزبان حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ)
جعفر صادقافضلیۃ الصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
بزبان مولی علی کرم اللہ وجہہ الکریم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد لوگوں میں ابوبکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنھم افضل ہیں
(صحیح البخاری حدیث#3671)

افضلیۃ الصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک عہد میں جب ہم صحابہ کرام کے درمیان ترجیح دیتے تو سب پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ترجیح دیا کرتے پھر حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو پھر عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو (صحیح البخاری حدیث # 3655)

بزبان مولی علی کرم اللہ وجہہ الکریم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد لوگوں میں
حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنھم افضل ہیں۔
(سنن ابن ابی داؤد حدیث # 4629)
سنن ابن ماجہ
امام احمد بن حنبل

حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم فرماتے ہیں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو تمام لوگوں سے زیادہ خلافت کا مستحق سمجھتے ہیں یہ ان کے نماز کے ساتھی ہیں ثانی اثنین ہیں ہم ان کی شرافت و بزرگی کے معترف ہیں بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنی حیات طیبہ میں انکی امامت کا حکم دیا۔
(المستدرک علی الصحیحین حدیث # 4422)

عبد خیر کہتے ہیں:
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ خبر پہنچی کہ کچھ لوگوں نے باہم بیٹھ کر گفتگو کی ہے اور انہوں نے حضرت علی کو حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنھم پر فضیلت دی ہے۔ یہ گفتگو حضرت تک پہنچ گئی، آپ منبر پر تشریف لے آئے اور اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کے بعد فرمایا، مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ کچھ لوگوں نے مجھے ابوبکر و عمر پر فضیلت دی ہے اور میرے پاس ایسا کوئی مقدمہ نہیں لایا گیا اگر لایا جاتا تو ضرور سزا نافذ کرتا اور حاکم کو نہیں چاہئے کہ کسی کو سزا دے جب تک مقدمہ اس کے سامنے نہ آئے۔ سن لو ! میرے قیام کے بعد جو شخص مجھے ابوبکر و عمر پر فضیلت دے گا اس پر وہی سزا چلے گی جو مفتری پر چلتی ہے۔
(تاریخ مدینہ دمشق جلد 30 صفحہ # 369)

مولی علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا خلافت صدیق اکبر کو افضلیت صدیق پر قائم بتانا۔
((مجمع الزوائد حدیث #14334

حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس امت میں سب سے افضل ابوبکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہم ہیں اور میری محبت اور ان کا بغض کسی مومن کے دل میں جمع نہیں ہوسکتی اور میرا بغض اور ان کی محبت کسی مومن کے دل میں جمع ہوسکتا ہے۔(کنزالعمال حدیث 36141)

مولی علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں
بلاشبہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان چار باتوں میں مجھ سے سبقت لے گئے
1) انہوں نے مجھ سے پہلے اظہار اسلام کیا
2) مجھ سے پہلے ہجرت کی
3) سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے یار غار ہونے کا شرف حاصل کیا
4) سب سے پہلے نماز قائم کی۔
( تاریخ مدینۃ دمشق جلد 30 صفحہ # 291)

ایک شخص سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بارگاہ میں حاضر ہوکر کہنے لگا کہ آپ تمام لوگوں سے بہتر ہیں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کیا تو نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی ہے؟ اس نے کہا نہیں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا کیا تو نے حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنھم کی زیارت کی ہے؟ اس نے کہا نہیں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ارشاد فرمایا اگر تو سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھنے کا اقرار کرتا میں تیری گردن اڑا دیتا اور اگر تو حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنھم کی زیارت کا اقرار کرتا تو میں تجھے کوڑے لگاتا۔
(کنزالعمال جلد # 13 حدیث # 36153)