Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

یہود و نصارٰی قابل اعتماد دوست و ہمدرد بنانا فاسقانہ عمل ہے


سوال: سورۃ فاتحہ (اُم قرآن) ہر نماز کی رکعت میں پڑھی جاتی ہے، جس میں اللّٰہ تعالیٰ جل شانہ کے حکم کے مطابق مغضوبین و ضالین کے خلاف اللّٰہ تعالیٰ جل شانہ سے پناہ مانگی جاتی ہے، (اے اللّٰہ! مجھ کو مغضوبین و ضالین کی راہ چلنے سے بچا) اور مغضوبین و ضالین کے متعلق علمائے حق سے غالباً ترمذی شریف کی احادیث سے یہود و نصاریٰ مراد لئے ہیں، پھر بھی کوئی مسلمان یہود و نصاریٰ کو قابلِ اعتماد دوست اور ہمدرد بناتا ہے تو ایسے مسلمان کیلئے آپ کی کیا رائے ہے؟ ایسا شخص اللّٰہ تعالیٰ جل شانہ کی رحمتوں اور مدد کا مستحق ہو سکتا ہے؟ کیا ایسے شخص کی نماز و دیگر عبادات منافقانہ نہیں ہوں گی؟ اس سلسلے میں سورۃ المائدہ کی آیات نمبر 162 تا 165 کے حوالے کے ساتھ آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔ یہ بھی حقیقت واضح ہے کہ رسول اللّٰہﷺ و خلفائے راشدینؓ کو ہمیشہ یہود و نصاریٰ سے من حیث القوم: تکلیف ہی پہنچی اور متواتر ان کے خلاف جہاد کیا۔

جواب: منافقانہ عمل تو کہنا صحیح نہیں، البتہ گناہ ہونے کی وجہ سے ان کا عمل فاسقانہ ہے۔

(آپ کے مسائل اور ان کا حل: جلد، 8 صفحہ، 507)