غیر مسلم جیسی وضع قطع والی عورت کی میت کا کس طرح پہنچائیں
سوال: گزشتہ جنگ 1971 عیسوی جو مشرقی پاکستان میں لڑی گئی، میں بھی وہاں موجود تھا۔ سرحدی علاقوں (بھارت و بنگلادیش) جہاں ہندؤ اور مسلمان کی ملی جلی ابادی تھی، بڑی سخت لڑائی ہوئی، اس طرح وہاں کے بہت سے شہری بھی اجل کے شکار ہوئے۔ ایک جگہ ہم لوگوں کو ایک عورت کی لاش نظر آئی، ہم لوگ اس لاش کو دیکھ کر بڑے شش و پنج میں مبتلا ہوئے کہ آیا یہ لاش مسلمان عورت کی ہے یا کسی غیر مسلم کی؟ بہرحال اس وقت وقت کی نزاکت کے پیشِ نظر ہم نے اسے دریا بُرد کر دیا، مگر آج تک سوال ذہن میں بار بار آتا رہا کہ اگر وہ مسلمان عورت کی لاش تھی تو اس کی باقاعدہ تکفین و تدفین کرنی چاہئے تھی، مگر مشکل امر شناخت میں یہ ہے کہ ان سرحدی علاقوں میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کا لباس، رہن سہن اتنا مماثل ہوتا ہے کہ بغیر کسی ثبوت کے یہ باور کرنا مشکل ہوتا ہے کہ مسلمان ہے یا ہندؤ؟ آپ سے شرعی حیثیت سے سوال کرتا ہوں کہ مذکورہ بالا حالات میں یا ایسے ملتے جلتے واقعات میں عورت کی لاش کی شناخت کرنا کس طرح ممکن ہے؟
جواب: جب مسلمان اپنے وجود سے اسلامی علامات کو کھرچ کھرچ کر صاف کر ڈالیں اور شکل و شباہت لباس و پوشاک تک میں غیر مسلموں سے مشابہت کر لیں تو میں شناخت کر طریقہ کیا بتا سکتا ہوں؟ آنحضرتﷺ کا ارشاد تو یہ ہے: عمر قال: قال رسول اللّٰہﷺ من تشبه بقوم فھو منھم: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللّٰہﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص کسی قوم سے مشابہت کرے وہ انہیں میں شمار ہو گا۔
(آپ کے مسائل اور ان کا حل: جلد، 8 صفحہ، 374 ناشر: مکتبہ لدھیانوی کراچی اشاعت اگست 1999 عیسوی)