Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

ہفتہ یا اتوار کے دن چھٹی کرنا غیروں کے ساتھ مشابہت ہے، اس سے بچنا چاہئے


ہفتہ یا اتوار کے دن چھٹی کرنا غیروں کے ساتھ مشابہت ہے، اس سے بچنا چاہئے

اسلامی نقطہ نظر سے کسی دن بھی چھٹی کرنا ضروری نہیں، لیکن اگر چھٹی کرنی ہو تو ہفتہ یا اتوار کے بجائے جمعہ کی چھٹی ہونی چاہیے۔ کیونکہ جمعہ مسلمانوں کا مقدس دن ہے۔ ہفتہ کا دن یہودیوں کا اور اتوار کا دن عیسائیوں کا لہٰذا ہفتہ کی چھٹی یہودیوں کا شعار ہے اور اتوار کی چھٹی عیسائیوں کا شعار ہے۔ مسلمانوں کو یہودیوں اور عیسائیوں کا شعار اپنانے کی اجازت نہیں۔ حدیث نبویﷺ ہے۔ من تشبه یقوم فھو منھم: یعنی جو شخص کسی قوم کا شعار اپنائے گا وہ انہی میں شمار ہو گا۔

جو لوگ اتوار کی چھٹی کا شور مچاتے ہیں ان سے قیامت کے دن کہہ دیا جائے گا کہ اتوار کا دن عیسائیوں کا مقدس دن تھا، اور اس کو مقدس دن سمجھ کر اس دن سمجھ کر اس دن کی چھٹی کرنا ان کا شعار تھا، تم نے بھی مسلمانوں کے مقدس دن کے بجائے عیسائیوں کے مذہبی شعار اپنانے کی وجہ سے ان کو بھی عیسائیوں میں شمار کیا جائے گا۔ کیونکہ ان کے دل میں اسلام کے شعائر کی عزت و عظمت نہیں تھی، بلکہ دانستہ یا نادانستہ انہوں نے عیسائیت کا شعار دل کے آئینہ خانہ میں سجا رکھا تھا۔

ایک مسلمان کا فرض ہے کہ کسی مسئلے کو محض دنیوی مفاد وقتی فائدہ یا سطحی فوائد کو سامنے رکھ کر نہ دیکھے، بلکہ اس پر غور کریں کہ اس کے نتائج آخرت میں کیا ہوں گے؟ جب اس نقطہ نظر سے اتوار کی تعطیل کے مسئلے پر غور کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ اس کے ذریعے عیسائیوں کا مذہبی شعار مسلمانوں پر مسلط کیا جا رہا ہے، دوسرے لفظوں میں یہ کہا جائے کہ مسلمانوں کے گلے میں عیسائیت کا بپتسما دیا جا رہا ہے، کیونکہ کسی قوم کے کسی ایک شعارِ مذہبی کو اپنا لینا گویا اس مذہب کو گلے لگا لینا ہے۔

(آپ کے مسائل اور ان کا حل:جلد:8:صفحہ:663)