Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

غیر مسلموں کی تعمیر کردہ مسجد، مسجدِ ضرار ہے


غیر مسلموں کی تعمیر کردہ مسجد، مسجدِ ضرار ہے

اسلام کے 14 سو سال کے دور میں کبھی کسی غیر مسلم نے یہ جرات نہیں کی کہ اپنے عبادت خانے مسجد کے نام سے تعمیر کرے البتہ آنحضرتﷺ کے زمانے میں بعض غیر مسلموں نے اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کیا اور اپنی عبادت گاہ کا نام مسجد رکھا قرآن کریم نے اسے مسجد ضرار کا نام دیا اور آنحضرتﷺ کو وحی الٰہی سے ان کے کفر و نفاق کی اطلاع ہوئی تو آپﷺ نے اسے فی الفور منہدم کرنے کا حکم فرمایا قرآن کریم کی آیت ذیل اسی واقعہ سے متعلق ہیں:

وَالَّذِيۡنَ اتَّخَذُوۡا مَسۡجِدًا ضِرَارًا وَّكُفۡرًا وَّتَفۡرِيۡقًۢا بَيۡنَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ وَاِرۡصَادًا لِّمَنۡ حَارَبَ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ مِنۡ قَبۡلُ‌ؕ وَلَيَحۡلِفُنَّ اِنۡ اَرَدۡنَاۤ اِلَّا الۡحُسۡنٰى‌ؕ وَاللّٰهُ يَشۡهَدُ اِنَّهُمۡ لَـكٰذِبُوۡنَ ۞لَا تَقُمۡ فِيۡهِ اَبَدًا ‌ؕ۔ الی قوله ۔۔۔ واللّٰہ علیم حکیم:

ترجمہ: اور جن لوگوں نے ان اغراض کے لئے مسجد بنائی کہ اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچائیں اور کفر کریں اور اہلِ ایمان کے درمیان تفرقہ ڈالیں۔ اور ایک شخص کیلئے جو اللّٰہ تعالیٰ و رسولﷺ سے پہلے ہی لڑ چکا ہے، ایک مکین گاہ بنائی۔ اور یہ لوگ زور قسمیں کھائیں گے کہ ہم نے بھلائی کے سوا کسی چیز کا ارادہ نہیں کیا اور اللّٰہ تعالیٰ گواہی دیتا ہے کہ وہ قطعاً جھوٹے ہیں۔ آپﷺ اس میں کبھی قیام نہ کیجئے ۔۔۔۔۔ اُن کی یہ عمارت جو انہوں نے بنائی، ہمیشہ اُن کے دل کا کانٹا بنی رہے گی، مگر یہ کہ ان کے دل ہی ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں اور اللّٰہ تعالیٰ علیم و حکیم ہے۔

ان آیات سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ:

الف: غیر مسلم گروہ اسلام کے نام پر جب کوئی عمارت مسجد کے نام سے کھڑی کرے وہ مسجد ضرار کہلائے گی۔

ب: یہ غیر مسلم منافق خواہ قسمیں کھا کھا کر اس تعمیر کے کتنے ہی اچھے مقاصد بیان کریں مگر اللّٰہ تعالیٰ جل شانہ کی شہادت یہ ہے کہ یہ سب جھوٹ ہے بلکہ ایسی تعمیر کے مقاصد ہمیشہ حسب ذیل ہوں گیں۔

(1) اسلام اور مسلمانوں کو ضرر پہنچانا۔

(2) عقائدِ کفر کی اشاعت کرنا۔

(3) مسلمانوں کی جماعت میں انتشار پھیلانا اور تفرقہ پیدا کرنا۔

(4) اللہ تعالیٰ جل شانہ اور اس کے رسولﷺ کے دشمنوں کے لئے ایک اڈا بنانا۔

ج: چونکہ منافقوں کے یہ خفیہ منصوبے ناقابلِ برداشت ہیں اس لئے حکم دیا گیا کہ ایسی نام نہاد مسجد کو منہدم کر دیا جائے تمام مفسرین اور اہلِ سیر نے لکھا ہے آنحضرتﷺ کے حکم سے مسجد ضرار منہدم کر دی گئی اور اسے نذر آتش کر دیا گیا۔ پس منافقین کی ہر نام نہاد مسجد کا یہی حکم ہے۔