منافقوں کو مسجد سے نکال دیا جائے
منافقوں کو مسجد سے نکال دیا جائے
جو شخص کفریہ عقیدہ رکھنے کے باوجود اسلام کا دعویٰ کرتا ہو تو وہ اسلام کی اصطلاح میں منافق ہے، اور منافقین کے بارے میں حکم یہ ہے کہ: انہیں مسجدوں سے نکال دیا جائے چنانچہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ: آنحضرتﷺ جمعہ کے دن خطبہ کے لئے کھڑے ہوئے تو فرمایا اے فلاں! اٹھ یہاں سے نکل جاؤ کیونکہ تو منافق ہے اور فلاں! تو بھی اٹھ جا تو بھی منافق ہے اس طرح آپﷺ نے ایک ایک کا نام لے کر 26 آدمیوں اس کو مسجد سے نکال دیا۔ سیدنا فاروق اعظمؓ کو ذرا دیر ہو گئی تھی چنانچہ وہ اس وقت آئے جب یہ منافق مسجد سے نکل رہے تھے تو انہوں نے خیال کیا کہ شاید جمعہ کی نماز ہو چکی ہے اور وہ نماز سے فارغ ہو کر واپس جا رہے ہیں لیکن جب وہ اندر گئے تو معلوم ہوا کہ جمعہ کی نماز نہیں ہوئی مسلمان ابھی بیٹھے ہیں ایک شخص نے بڑی مسرت سے سیدنا عمرؓ سے کہا اے عمرؓ مبارک ہو اللہ تعالیٰ جل شانہ نے آج منافقوں کو ذلیل و رسوا کر دیا اور آنحضرتﷺ نے نام لے لے کر بیک بینی و دو کوش ان منافقین کو مسجد سے نکال دیا۔
اس حدیث شریف سے معلوم ہوا کہ جو فرقہ غیر مسلم منافقانہ طور پر اسلام کا دعویٰ کرتا ہو اس کو مسجدوں سے نکال دینا ہی سنت نبویﷺ ہے۔