شیعہ کے ساتھ معاملات کرنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متعین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اہلِ تشیع کے ساتھ بول چال کھانا پینا معاملات کرنا نکاح پڑھانا جنازہ پڑھانا یہ جانتے ہوئے کہ وہ شیعہ ہے کیسا ہے ؟
جواب: قولہ تعالیٰ یاایھا الذین آمنو لا تتخذو الیھود النصاری اولیاء۔ بات یہ ہے کہ تعلقات کے مختلف درجے ہیں ایک درجہ تعلق قلبی موالات یا دلی مودّت و محبت ہے یہ صرف مؤمنین کے ساتھ خاص ہے غیر مؤمن کے ساتھ مؤمن کا یہ تعلق کسی حال میں قطعاً جائز نہیں دوسرا درجہ مواسات کا ہے جس کے معنیٰ ہیں ہمدردی خیر خواہی اور نفع رسانی کے لیے یہ بجز اہلِ حرب کے جو مسلمان سے برسر پیکار ہیں باقی سب غیر مسلموں کے ساتھ جائز ہے اب آپ خود اندازہ لگا لیں کہ شیعہ کس زمرہ میں آتے ہیں اس وقت تو یہ مسلمانوں سے لڑ رہے ہیں ان کے ساتھ معاملات درست نہیں ہے۔
( ارشادات مفتین: جلد، 1 صفحہ، 501)