Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

منافقوں کے مسلمان ہونے کی شرط


یہاں یہ تصریح بھی ضروری ہے کہ کسی گمراہ فرقے کا دعویٰ اسلام کرنا یا اسلامی کلمہ پڑھنا اس امر کی ضمانت نہیں کہ وہ مسلمان ہے بلکہ اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے ان تمام عقائد سے توبہ کا اعلان کرے جو مسلمانوں کے خلاف ہے چنانچہ حافظ بدر الدین عینیؒ عمدۃ القاری شرح حدیث بخاری میں لکھتے ہیں کہ: ان کے ذمہ یہ بھی لازم ہے کہ اسلام میں داخل ہونے کے لئے توحید و رسالت کی شہادت کے علاؤہ ان تمام عقائد و نظریات کے باطل ہونے کا اقرار کریں جو وہ مسلمانوں کے خلاف رکھتے ہیں۔

حافظ ابن حجر عسقلانیؒ فتح الباری شرح بخاری میں قصہ اہلِ نجران کے ذیل میں لکھتے ہیں کہ قصہ اہلِ نجران سے دیگر مسائل کے علاوہ ایک مسئلہ یہ معلوم ہوا کہ کسی کافر کی جانب سے آنحضرتﷺ کی نبوت کا اقرار اسے اسلام میں داخل نہیں کرتا جب تک کہ احکامِ اسلام کو قبول نہ کرے۔

علامہ شامیؒ لکھتے ہیں کہ: عیسائی فرقہ کے مسلمان ہونے کے لئے اقرار شہادتین کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے مذہب سے برات کا اعلان کرے۔

ان تصریحات سے ثابت ہوتا ہے کہ کوئی فرقہ اس وقت تک مسلمان تصور نہیں کیا جائے گا جب تک کہ وہ اسلام کے عقائد کے صحیح اور اپنے عقائد کے باطل ہونے کا اعلان نہ کرے ورنہ اگر وہ اپنے کفریہ عقائد کو صحیح سمجھتا ہے اور مسلمانوں کے عقائد کو غلط تصور کرتا ہے تو وہ مسلمان نہیں بلکہ اس کی حیثیت مرتد کی ہے اور اسے اپنی عبادت گاہ کو مسجد کی حیثیت سے تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔