مسجد کے مینار
مسجد کا ایک مخصوص شعار جو سب سے نمایاں ہے اس کے مینار ہے میناروں کے ابتداء بھی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین و طابعینؒ کے زمانہ سے ہوئی مسجد نبویﷺ میں سب سے پہلے سیدنا عمر بن عبدالعزیزؓ نے مینار بنوائے۔
سیدنا مسلمہ بن مخلد انصاریؓ جلیل القدر صحابی ہیں سیدنا امیر معاویہؓ کے زمانے میں مصر کے گورنر تھے، انہوں نے مصر کی مساجد میں مینار بنانے کا حکم فرمایا تھا اس وقت سے آج تک کسی نہ کسی شکل میں مسجد کیلئے مینار ضروری سمجھے جاتے ہیں۔
مسجد کے مینار دو فائدوں کے لئے بنائے گئے اول یہ کہ بلند جگہ نماز کی اذان دی جائے، دوسرا یہ کہ مینار دیکھ کر ناواقف آدمی کو مسجد کے ہونے کا علم ہو سکے۔
اگر مسجد کی معروف ترین علامت یہ ہے کہ اس میں قبلہ رخ محراب ہو منبر ہو مینار ہو وہاں اذان ہوتی ہو۔ اس لئے غیر مسلم کی عبادت گاہ میں ان چیزوں کا پایا جانا اسلامی شعار کی توہین ہے، اس لئے غیر مسلموں کو مسجد نما عبادت گاہ بنانے سے پوری قوت سے روک دینا فرض ہے۔
(فتاویٰ بینات: جلد، 3 صفحہ، 587تا603)