Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

امام ازل سے ابد تک تمام امور کا عالم ہوتا ہے(معاذاللہ)

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

عقیدہ شیعان علی 

امام ازل سے ابد تک تمام امور کا عالم ہوتا ہے

روافض شیعہ کا کہنا ہے

" ان الائمۃ علیھم السلام یعلمون علم ما کان ومایکون وانہ لا یخفی علیھم الشیء۔"

ترجمہ:- 

آئمہ گزشتہ اور آئندہ تمام امور کو جانتے ہیں۔ اور ان پر کوئی چیز پوشیدہ نہیں۔

( الاصول من الکافی جلد1 صفحہ 260) 

جواب اہل سنت

  یوں تو اس عقیدے کا رد حیات القلوب کی اس روایت سے ہی ہو جاتا ہے کہ حضرت علیؓ سے پوچھا تم نے پہچانا یہ کون  تھے؟ حضرت علیؓ نے عرض کی دحیہ کلبیؓ تھے۔ رسولﷺ نے فرمایا وہ جبرائیلؑ تھے۔( جلد دوم صفحہ  923)

یعنی اپنے سامنے بیٹھے ہوئے حضرت جبرائیلؑ کو تو نہ پہچان سکے۔ حالانکہ بقول شیعہ باقر مجلسی حضرت علیؓ فرشتوں کے وزیر اعظم ہیں۔ ان کے بارے میں یہ عقیدہ رکھنا کہ ماکان مایکون کا علم رکھتے ہیں کتنا غلط ہے۔ اس سلسلے میں عقیدہ نمبر تین میں درج خطبہ ہی کافی ہے کیونکہ حضرت علیؓ کو  اگر علم ہوتا کہ حضرت حسنؓ نے میرے بعد بھی زندہ رہنا ہے اور امامت کرنی ہے تو ہرگز ان کی موت کی طرف سے فکر مند نہ ہوتے۔

بہرحال کچھ خطبات ملاحظہ فرمائیے جن میں زیادہ تفصیل سے اس عقیدے کا رد کیا گیا ہے:-

    " حضرت علیؓ حضرت حسنؓ کو وصیت فرماتے ہیں:-

    " جو چیز جانتے نہیں ہو اس کے متعلق بات نہ کرو۔۔۔۔۔۔ میں نے وصیت کرنے میں جلدی کی کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ موت میری طرف سبقت کر  جائے اور دل کی بات دل میں رہ جائے۔۔۔۔۔ اور جو چیز تمہاری سمجھ میں نہ آئے تو اسے اپنی لاعلمی پر محمول کرو کیونکہ جب تم پیدا ہوئے تو کچھ نہ جانتے تھے بعد میں تمہیں سکھایا گیا اور ابھی کتنی ہی ایسی چیزیں ہیں جس سے تم بے خبر ہو اور تم کوشش کے باوجود اپنے سود و بہبود پر اتنی نظر نہیں رکھ سکتے جتنی کہ میں۔"( نہج البلاغہ 704 ، 705، 709)

حضرت علیؓ نے مالک اشتر کو محمد بن ابی بکرؓ کی جگہ والی مقرر کیا لیکن راستے ہی میں فوت ہوگئے۔ آپؓ نے محمد بن ابی بکرؓ کو خط لکھا۔۔۔۔۔ بلاشبہ جس کو میں نے مصر کا والی بنایا تھا وہ ہمارا خیر خواہ اور دشمنوں کے لیے سخت گیر تھا۔ خدا اس پر رحم کرے اس نے زندگی کے دن پورے کر دیے اور موت سے ہمکنار ہو گیا۔

( نہج البلاغہ ص724)

درج بالا خطبات اور خطوط سے ہر ذی عقل اندازہ لگا سکتا ہے کہ خدا کے سامنے ہر انسان کتنا بے بس ہے اگر حضرت علیؓ پہلے اور آئندہ کے تمام امور کا علم رکھتے تھے تو ایسے شخص کو  والی کیوں بنایا تھا جس نے جائے تعیناتی پر پہنچنے سے قبل ہی رحلت کر جانا تھا۔  پس تم کہاں جا رہے ہو ( القرآن) 

خلاصہ

حضرت علیؓ نے فرمادیا کہ علم غیب صرف اور صرف خدا کو معلوم ہے مخلوق میں کسی کے پاس علم غیب نہیں ہیں اور یہ صفات باری تعالیٰ میں سے ایک صفت خاص ہے مخلوق میں اس کا ہونا محال ہے۔