Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کیا بارہ اماموں پر وحی آتی ہے؟

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

عقیدہ شیعانِ علی 

بارہ اماموں پر وحی آتی ہے

سورہ *لانا انزلنا سے معلوم ہوتا ہے کہ نزولِ ملائکہ شب قدر میں ہوتا رہتا ہے۔ یہ ظاہر ہے کہ نزولِ ملائکہ انبیاء اور اوصیاء پر ہی ہوا کرتا ہے ۔امام مہدی کو اس لیے موجود اور باقی رکھا گیا ہے تاکہ نزولِ ملائکہ کی بنیادی  غرض پوری ہوسکے اور شبِ قدر میں ان پر نزولِ ملائکہ ہو سکے۔( چودہ ستارے ص569)۔ 

جواب اہل سنت

یہ ہے اہل تشیع کا عقیدہ جو کہ مرزائیوں سے قطعاً مختلف نہیں۔ اس عقیدے کا بطلان حضرت علیؓ کس انداز سے فرماتے ہیں۔۔۔ 

ملاحظہ کیجئے:-

" رسول اللہﷺ کو غسل و کفن دیتے وقت فرمایا:-

    " یارسول اللہ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں آپ کے رحلت فرما جانے سے نبوت خدائی کام اور آسمانی خبروں کا سلسلہ ختم ہوگیا جو کسی اور نبیؑ کے انتقال سے قطع نہیں ہوا تھا۔( نہج البلاغہ ص 640)

اسے کہتے ہیں ذوالفقار حیدری جس نے نہ صرف جسمانی محاذ پر جوہر دکھائے بلکہ فکری محاذ پر بھی دشمنان اسلام کے باطل عقائد کے  کشتوں کے پشتے لگا دیے۔ اللہ تعالی آپؓ کے درجات بلند فرمائیں۔ آمین۔

خلاصہ

حضرت علیؓ کے خطبات نے ثابت کر دیا کہ اماموں پر وحی آتی ہے یا فرشتے اترتے ہیں سب باطل عقائد ہیں۔  وحی صرف انبیاءؑ پر آتی تھی اور رحلت رسولﷺ کے بعد اس کا سلسلہ منقطع ہوگیا۔ اب اگر کوئی یہ عقیدہ رکھے وہ ختم نبوت کا منکر اور دائرہ اسلام سے خارج تصور ہوگا۔