شیعہ لڑکی سے سنی مرد کا نکاح
شیعہ لڑکی سے سنی مرد کا نکاح
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین دریں مسئلہ کہ: شیعہ عورت کے ساتھ سنی مرد کا نکاح جائز ہے؟
جواب: شیعہ عورت اگر کسی مسئلہ ضروریہ کی انکاری ہو مثلاً سیدنا علیؓ کی اُلوہیت کا قائل ہو یا حضرت جبرئیلؑ کو وحی پہنچانے میں غلطی کرنے کا قائل ہو یا تحریفِ قرآن کا قائل ہو یا صحبت صدیقِ اکبرؓ کا انکاری ہو یا سیدہ عائشہ صدیقہؓ پر تہمت لگاتا ہو یا سب صحابہ کرام رضوان اللّٰہ علیہم اجمعین کو جائز اور کارِ خیر سمجھتا ہو، تو یہ کافر ہے۔ اور اس کے ساتھ سنی مرد کا نکاح جائز نہیں۔ اور اگر اسلام کے کسی مسئلہ ضروریہ کی انکاری نہ ہو، تو یہ مسلمہ شمار ہو گی اور اس کا نکاح مسلمان مرد سے جائز شمار ہو گا۔ اگرچہ ایسی شیعہ کے ساتھ بھی مناکحت نہ کی جائے۔ کیونکہ اس میں بھی متعدد شرعی قباحتیں موجود ہیں۔
(فتویٰ مفتی محمودؒ:جلد:1:صفحہ:257)