Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

مسلمان لڑکی کا شیعہ لڑکے سے نکاح کا حکم


مسلمان لڑکی کا شیعہ لڑکے سے نکاح کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ میں ایاز احمد قرآن و حدیث کی روشنی میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا مسلمان لڑکی اہلِ سنت کا نکاح شیعہ لڑکے کے ساتھ جائز ہے یا نہیں اور اگر لڑکی کے گھر والے لڑکی کی رضا مندی سے شیعہ لڑکے کے ساتھ نکاح کروائیں اور نکاح کے ٹائم لڑکا اپنے عقیدے کے مطابق نکاح پڑھوائے اور لڑکی اپنے عقیدے کے مطابق نکاح پڑھوائے اور رخصت ہو جائے اس صورت میں یہ نکاح ہو جاتا ہے یا کہ نہیں؟ لڑکی خود اور اس کے گھر والے یہ جانتے بھی ہوں کہ یہ جائز نہیں ہے لیکن پھر بھی وہ اس عمل کو جائز قرار دیتے ہیں شرعی اعتبار سے اس مسئلے پر کون سی شرائط و ضوابط لاگو ہوتے ہیں؟ اور اس نکاح میں جن مسلمانوں نے شرکت کی ان پر قران و سنت کے مطابق کون سی شرائط و ضوابط لاگو ہوتی ہیں؟ اور شرعی اعتبار سے ان کا ازالہ کیسے کیا جائے؟ اور جو مسلمان اس نکاح میں شامل ہوئے ان کے ساتھ اسلامی نقطہ نظر سے کیسا سلوک برتا جائے اگر یہ نکاح جائز نہیں ہے تو پھر بھی لڑکی اور اس کے گھر والے اس رشتے کو قائم رکھتے ہیں تو اس صورت میں کیا کوئی بخشش کی گنجائش ہے؟ اگر نہیں ہے تو کیا عذاب اور گناہ کے مرتکب ہوں گے ؟

جواب: صورتِ مسئولہ میں اگر شیعہ لڑکے کے عقائد یہ ہیں کہ وہ خدانخواستہ سیدنا عائشہ صدیقہؓ پر تہمت لگاتا ہو یا سیدنا صدیق اکبرؓ کی صحابیت کا منکر ہو یا سیدنا علیؓ کی اُلوہیت کا قائل ہو یا حضرت جبرائیلؑ کے وحی لانے میں غلطی کا عقیدہ رکھتا ہو یا قرآن کریم کی کسی آیت کا منکر ہو تو ایسا آدمی بالاتفاق کافر ہے اس سے مسلمان لڑکی کا نکاح کرنا جائز نہیں اور جو لوگ اس نکاح میں شریک ہوئے ان کو توبہ استغفار کرنی چاہیے اور اس قسم کے گناہ سے آئندہ کے لیے جتنا آپ کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ اس سنی لڑکی کو اس شیعہ لڑکے کے ساتھ بھیجنا ناجائز و حرام ہے کیونکہ نکاح ہی نہیں ہوا جیسا کہ فتاویٰ شامی میں ہے.

وفي باب المرتد ايضا قال نعم لاشك في تكثير من قذف السيدة عائشة أوا ذكر صحبة الصديق أو اعتقد الالوهية في على أوان جبرئيل غلط فى الوحي أو نحو ذلك من الكفر الصريح المخالف للقرآن ولكن لوتاب تقبل توبته

(شامی: جلد، 3 صفحہ، 321)

بهذا ظهران الرافضي ... اوان جبريل عليه السلام غلط في الوحي فهو كافر

(شامی: جلد، 3 صفحہ، 46)

ارشاد المفتين: جلد، 1 صفحہ، 502)