شیعہ کا جنازہ پڑھنا، ان کے ساتھ نکاح کرنا، اور ایسی نکاح میں شرکت کرنا اور ایسے سنی امام کی امامت کا حکم جو شیعہ کا نکاح پڑھائے
شیعہ کا جنازہ پڑھنا، ان کے ساتھ نکاح کرنا، اور ایسی نکاح میں شرکت کرنا اور ایسے سنی امام کی امامت کا حکم جو شیعہ کا نکاح پڑھائے
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مندرجہ ذیل مسائل کے بارہ میں کہ: ایک مولوی صاحب جن کا تعلق اہلِ سنت والجماعت سے ہے، اور مذہب شیعہ کے لوگوں کا جن لوگوں کے متعلق ہمیں یقین ہے کہ وہ سب شیخینؓ کرتے ہیں، پورے شیعہ ہیں، ان کا نکاح کرتے ہیں، ان کے طریقہ پر پڑھتے ہیں۔ مسئلہ یہ دریافت ہے کہ اہلِ سنت والجماعت کا مولوی، شیعہ کا نکاح پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو پورے طور پر وضاحت فرمائیں، اگر ناجائز ہے تو پڑھنے والے پر شریعت کوئی سزا دیتی ہے یا نہیں؟ ایسا مولوی سنیوں کو نماز پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟ اہلِ سنت کا مولوی ایسے شیعہ کا جنازہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں جو سب کرنے والا ہو؟ شیعہ کے نماز جنازہ میں اہلِ سنت والجماعت شریک ہو سکتے ہیں یا نہیں؟ اسی طرح سنیوں کے جنازہ میں شیعہ شریک ہو سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: جو سبِ صحابہ کرام رضوان اللّٰہ علیہم اجمعین خصوصاً حضراتِ شیخینؓ کرتے ہیں، اسے حلال بلکہ ثواب سمجھتے ہیں۔ ان کا جنازہ پڑھنا، ان سے نکاح کرنا وغیرہ اور پڑھنا شریک ہونا کسی سنی مسلمان کیلئے جائز نہیں۔ ایسے شخص کی امامت ناجائزہ ہے، ایسے شخص کو امامت سے معزول کرنا ضروری ہے۔ نیز ایسے شخص کو سنی مسلمان کے جنازہ میں شریک ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔
(فتاویٰ مفتی محمودؒ:جلد:1:صفحہ:281)