خلفائے ثلاثہ رضی اللہ عنہم کو غاصب کہنے والے کا حکم اور ان سے تعلق رکھنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین دریں کا مسئلہ کہ: آدمی پہلے اہلِ سنت والجماعت میں تھا اب وہ شیعہ مذہب اختیار کر چکا ہے۔ اور تمام صحابہ کرام رضوان اللّٰہ علیہم اجمعین کو گالی دیتا ہے اور غاصب شمار کرتا ہے۔ خصوصاً اصحاب ثلاثہؓ کو خلیفہ ناحق اور غاصب کہتا ہے اور سخت الفاظ میں گالیاں بھی ابوبکرؓ و عمرؓ و عثمانؓ کو دیتا ہے اور اعلانیہ طور پر کہتا ہے کہ یہ خلیفہ غاصب تھے۔ لہٰذا ایسے شخص سے :السلام علیکم: کرنا یا ردِ سلام شرعاً کیسا ہے؟ برداری و رشتہ ناتا کرنا ایسے شخص کے ساتھ شرعاً اہلِ سنت والجماعت کو جائز ہے یا نہیں؟
جواب: ایسا شخص مبتدع اور فاسق ہے جو اصحابؓ کو خاص کر خلفاء ثلاثہؓ کو گالیاں بکتا ہے۔ اس کے ساتھ رشتہ ناتا جائز نہیں، تاوقتیکہ صحیح طور سے تائب نہ ہو۔ اسی طرح طرح :السلام علیکم: اور ردِ سلام اس سے ختم کر دیا جائے۔
(فتاویٰ مفتی محمودؒ: جلد، 1 صفحہ، 370)