رسول اکرمﷺ کی نویں زوجہ محترمہ کا مختصر تعارف
دارالتحقیق و دفاعِ صحابہؓرسولِ اکرمﷺ کی نویں زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف
9۔ ام المؤمنین سیدہ صفیہؓ بنت حیی بن اخطب
نام ونسب
صفیۃؓ بنت حیی بن أخطب بن سعیۃ بن عامر بن عبید بن کعب بن الخزرج بن أبی حبیب بن النضیر بن النحام بن ینحوم۔
آپ کے والد جوقبیلہ بنو نضیر کے سردار تھے اور حضرت ہارون علیہ السلام کی نسل میں شمار ہوتے تھے، ماں جس کا نام ضرد تھا، سموال رئیس قریظہ کی بیٹی تھیں ۔
الطبقات الکبریٰ لابن سعد: جلد8 صفحہ120
خاندان
(بنوقریظہ اور بنونضیر)
ترتیب
نبی ﷺ کی بیویوں میں نویں نمبر پر ہیں
نوعیت
متوفیٰ عنہا زوجہا (بیوہ)، ان کا نکاح سلام بن مشکم القرظی سے ہوا تھا، سلام نے طلاق دی توکنانہ بن ابی لحقیق کے نکاح میں آئیں، جو ابو رافع تاجر حجاز اور رئیس خیبر کا بھتیجا تھا، کنانہ جنگِ خیبر میں مقتول ہوا۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے نماز فجر صبح سویرے منہ اندھیرے پڑھی پھر سوار ہوئے، اس کے بعد فرمایا: اللہ أکبر، خیبر ویران ہو گیا، یقیناً جب ہم کسی قوم کے میدان میں اترتے ہیں تو تنبیہ کردہ لوگوں کی صبح بہت بری ہوتی ہے۔ چنانچہ وہ لوگ یعنی یہودی گلی کوچوں میں یہ کہتے ہوئے دوڑنے لگے محمد(ﷺ) اپنے لشکر سمیت آ گیا۔ بہرحال رسول اللہ ﷺ نے ان پر فتح حاصل کی، جنگجو لوگوں کو قتل کر دیا، عورتوں اور بچوں کو قیدی بنالیا، حضرت صفیہؓ حضرت دحیہ کلبیؓ کے حصے میں آئیں، پھر رسول اللہ ﷺ کے لیے ہو گئیں جن سے بعد میں آپﷺ نے نکاح کر لیا اور ان کی آزادی ہی کو ان کا حق مہر قرار دیا۔
صحیح بخاری: 947
تاریخ پیدائش
610ء، مدینہ منورہ
تاریخ وفات
670ء ،مدینہ منورہ
اولاد
نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی۔