Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ کی معتبر کتابوں سے کلمہ اہل سنت کا ثبوت

  علامہ علی شیر حیدری

شیعہ کی معتبر کتابوں سے کلمہ اہل سنت کا ثبوت

اسلام اور ایمان کی بنیاد کلمہ کی دو شہادتیں ہیں:

1. شیعوں کا رئیس المحدثین شیخ صدوق قمی لکھتا ہے: 

اصل الايمان أنما هو الشهادتان فجعل شهادتين شهادتين كما جعله في سائر الحقوق شاهدين فاذا اقر العبد لله عز وجل بالوحدانية واقر للررسول اللہﷺ بالر سألة فقد أقر بجملة الايمان ،لان اصل الايمان انما هو بالله و برسوله۔

(من لایحضرہ الفقيه: جلد1 صفحہ 196 باب الاذان والاقامتہ طبع ایران)

”ایمان کی بنیاد صرف دو شہادتیں (دو گواہی) ہیں اس وجہ سے اذان میں بھی دو شہادتیں رکھی گئیں ہیں، جس طرح کہ تمام حقوق میں بھی دو دو گواہ ضروری ہیں، پس جب بندہ اللہ عزوجل کی وحدانیت اور رسول اللہﷺ کی رسالت کا اقرار کر لیتا ہے تو گویا وہ ایمان کی تمام باتوں کو مان لیتا ہے کیونکہ ایمان کی بنیاد اللہ اور اس کے رسول کے اقرار پر ہے۔“

2. شیعوں کا شہید ثالث، قاضی نور اللہ شوستری (م 1019) لکھتا ہے:

اول آنکه اسلام منی است بر اصل شہادتین ، شہادت وحدانیت و شہادت رسالت ہر یک از کلمات لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ دوازده حرف است۔ 

(مجالس المؤمنین: جلد1 صفحہ 20 ایران )

سب سے پہلے اسلام کا دارو مدار دو شہادتوں پر ہے:

  1.  توحید کی شہادت
  2. رسالت کی شہادت

دونوں میں سے ہر ایک شہادت میں بارہ بارہ کلمات ہیں۔ 

شیعوں کا علامہ شیخ علی بن عیسیٰ اربلی (م 693ھ) لکھتا ہے:

ان الايمان والاسلام مبنى على كلمتی لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ

(کشف الغمه: جلد 1صفحہ 54 فی ذکر الامامة، مطبوعه ایران)

ایمان اور اسلام کا دار و مدار دو باتوں یعنی لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ پر ہے۔

برادرانِ اسلام! گذشتہ سطروں سے آپ کو معلوم ہوا کہ شیعوں کے بڑے بزرگ شیخ صدوق قمی نے بھی ایمان کی بنیاد صرف دو شہادتوں پر بتائی ہے، ایک لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲ دوسری مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ یعنی توحید اور رسالت کا اقرار۔ 

قاضی نور اللہ شوستری بن عیسیٰ اربلی نے بھی انہی دو شہادتوں کو ایمان اور اسلام کی بنیاد اور اصل مدار قرار دیا ہے اور مسلمان مؤمنوں کا کلمہ یہی ہے۔