اگر شرعی طریقہ پر ایجاب و قبول نہ ہوا ہو تو نکاح نہیں ہوا، متعہ شرعاً حرام و ناجائز ہے
سوال: ایک عورت شیعہ تھی کہ جس کا خاوند بھی شیعہ تھا۔ وہ خاوند مر گیا۔ بعد ازاں اس کے دیور نے اُسے مجبور کرکے اس سے متعہ کرا لیا اور اس سے دو بچے بھی پیدا ہوئے۔ اس کے بعد اس عورت نے شیعہ مذہب اور رسوم سے توبہ کر لی اور صحیح اسلامی سنی العقیدہ ہو گئی۔ اور اس نے اب ایک سنی العقیدہ شخص سے نکاح کر لیا۔ کیا اس کا متعہ جائز رہا یا نہیں؟
جواب: صورت مسئولہ میں اگر شرعی طریقہ سے گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول کے ساتھ نکاح نہیں ہوا بلکہ ایجاب و قبول کے بغیر ہی متعہ کیا ہو یا گواہوں کی غیر موجودگی میں متعہ کیا ہو تو یہ متعہ شرعاً ناجاںٔز اور حرام ہے اور دوسرے شخص سے جو شرعی طریقہ سے نکاح کیا ہے۔ وہ جاںٔز اور صحیح ہے۔
(فتاویٰ مفتی محمودؒ: جلد، 4 صفحہ، 140)