Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

شیعہ کو پہچانیئے!

  جعفر صادق

شیعہ کو پہچانیئے!

♦️ پہلی بات:

❎ شیعہ صحابہ کرام کو معاذاللہ سچا نہیں مانتے! ان کی روایات پر اعتماد نہیں کرتے۔

✅ ظاہر ہے شیعہ کو صحابہ کرام کی روایات پر اس وقت ہی یقین کرنا چاہئے جب وہی روایت انہیں دوسرے ذریعہ سے مل جائے جو شیعہ کے نزدیک قابل بھروسہ بھی ہو۔

⬅️ حاصل مفہوم:

1️⃣ شیعہ اہل سنت ذرائع کو معتبر نہیں مانتے۔

2️⃣ شیعہ کو عقائد و نظریات کا ثبوت شیعہ کتب سے لانا چاہئے۔

♦️ دوسری بات :

✅ کچھ روایات ایسی ہیں جو اہل سنت اور اہل تشیع دونوں کی معتبر کتب میں موجود ہیں۔

✅ شیعہ کا حق بنتا ہے کہ اپنے عقائد و نظریات ان روایات کی روشنی میں ثابت کرے تاکہ سنی اگر وہ عقائد و نظریات نہ مانے تو اسے اہل سنت معتبر کتب سے دکھا دے۔

⬅️ حاصل مفہوم:

1️⃣ اہل سنت اپنی معتبر روایت پر عقائد و نظریات رکھتے ہیں۔

2️⃣ اہل تشیع اپنی معتبر روایات پر عقائد و نظریات رکھتے ہیں۔

♦️ تیسری بات:

❎ کچھ روایات ایسی ہیں جو صرف شیعہ معتبر کتب میں ہیں، اہل سنت کتب میں ان کا نام و نشان تک نہیں!

✅ شیعہ کا حق ہے کہ ان روایات پر جو عقائد و نظریات بنانا چاہیں بنالیں، اہل سنت کو کوئی اعتراض نہیں، ان کی کتب ہیں وہ جانیں اور ان کا ایمان۔

♦️ چوتھی اور آخری سب سے اہم بات بات :

❎ کچھ روایات ایسی ہیں جو صرف اہل سنت معتبر کتب میں موجود ہیں، شیعہ کتب میں ان روایات کا نام و نشان تک نہیں ہے۔

❎ اہل تشیع کا ان سُنی روایات پر عقائد و نظریات بنانا کسی بھی طرح درست نہیں بلکہ انہیں عقائد و نظریات بنانے بھی نہیں چاہئیں کیونکہ وہ اس کا حق ہی نہیں رکھتے، جس طرح اہل سنت شیعہ روایات سے عقائد و نظریات بنانے کا حق نہیں رکھتے۔

⏺ تمام منصف مزاج دوست یہ تمام باتیں اچھی طرح سمجھ لیں۔

♦️ آپ لوگوں کو تعجب ہوگا کہ اہل تشیع کے کئی عقائد و نظریات ایسی روایات پر ہیں جو صرف اہل سنت کی معتبر کتب میں موجود ہیں!

کیا ایسا ہونا چاہئے؟ 

no

♦️ دنیا کا کوئی بھی مذہب یا مسلک یا فرقہ فریق مخالف کی کتب سے اپنے عقائد و نظریات نہیں بناتا، لیکن شیعہ وہ واحد فرقہ ہے جس کے کئی عقائد و نظریات صرف اہل سنت روایات کی بنیاد پر کھڑے ہیں!

صرف ایک مثال

ایک مشہور اعتراض ہے حدیث قرطاس ، شیعہ کہتے ہیں کہ صحابہ کرام نے نبی کریم کو کاغذ و قلم نہیں دیا !!!

اس حدیث کی بنیاد پر شیعہ صحابہ کرام پر زبان دراز کرتے ہیں!!

آپ لوگوں کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ واقعہ قرطاس کے متعلق اہل تشیع معتبر کتب میں ایک بھی صحیح السند روایت موجود نہیں ہے۔

اوپر بیان کی گئی سادہ باتوں کے مطابق شیعہ کو چاہئے تھا کہ اہل سنت کی اس حدیث کو معتبر نہ مانتے کیونکہ خود شیعہ کی اپنی معتبر کتب سے یہ واقعہ ثابت ہی نہیں ہے!

⬅️ شیعہ علماء اپنے لوگوں کو یہ بتاتے کہ ان کے نزدیک یہ اعتراض ثابت ہی نہیں کیونکہ اہل سنت ذرائع ان کے نزدیک معتبر نہیں ہیں۔

بالفرض اعتراض کرنا ہی تھا تو عوام کو یہ بتاتے کہ دیکھئے اہل سنت راویوں نے صحابہ کرام پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے نبی کریم کو کاغذ و قلم نہیں دیا!

⬅️ لیکن شیعہ ایسا نہیں کرتے !!

وہ نہ صرف اہل سنت ذرائع پر اعتبار کرتے ہیں بلکہ واقعہ قرطاس اور اس حدیث کو قابل اعتماد سمجھتے ہوئے یہ مفہوم دکھاتے ہیں کہ جلیل القدر صحابہ کرام کی طرف سے معاذاللہ نبی کریم کی توہین کی گئی ، جبکہ یہ بھی ذہن میں رہے کہ اسی محفل میں اہل بیت کرام بھی موجود تھے، اور وہ یہ توہین دیکھ کر بھی خاموش رہے۔ معاذاللہ ثم معاذ اللہ !!

شیعہ اس حدیث قرطاس پر یقین کرتے ہوئے اعتراض کرتے ہیں کہ دیکھو جی صحابہ کرام نے نبی کو کاغذ و قلم نہیں دیا!!  بڑا ظلم ہوگیا ، سیدنا علی کو خلیفہ بلافصل مقرر کرنے کی وصیت کو لکھنے نہیں دیا گیا وغیرہ وغیرہ۔

عقل کی بات ہے۔۔ شیعہ تو اہل سنت ذرائع کو معتبر ہی نہیں مانتے، صحابہ کرام کو معاذ اللہ سچا نہیں سمجھتے! پھر انہی ذرائع کو معتبر سمجھ کر انہی پر اعتراض کیوں؟؟؟

ایسی بیشمار مثالیں موجود ہیں۔ تحقیق کے مطابق شیعہ معتبر کتب میں نوے فیصد صحابہ کرام کی روایات موجود ہی نہیں ہیں، منصف مزاجی یہ ہے کہ شیعہ صحابہ کرام کو مجہول سمجھ کر ان کا معاملہ اللہ عزوجل پر چھوڑ دیں، ظاہر ہے اہل سنت معتبر کتب شیعہ کے ہاں معتبر نہیں ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ شیعہ کے کئی عقائد و نظریات اہل سنت روایات کو قبول کرتے ہوئے بنائے گئے ہیں ،شیعہ نہ صرف سنی ذرائع پر اعتبار کرتے ہیں بلکہ انہی کی بنیاد پر صحابہ کرام پر معاذاللہ بھونکنا بھی شروع کردیتے ہیں!

⬅️ تمام دوست یہ بات ذہن میں بٹھالیں۔

جب کوئی شیعہ کسی صحابی پر اعتراض کرے تو پہلے اس سے پوچھ لیں کہ یہ اعتراض اہل تشیع کے ہاں صحیح السند روایت سے ثابت بھی ہے کہ نہیں !؟

اگر شیعہ کہے ہاں اور اسے ثابت کردے تو پھر مزید بحث کی جائے ورنہ صرف یہ سنا دیں ۔۔۔

ہماری کتابیں، ہماری روایات ہمیں مبارک  !!

تمہاری کتابیں، تمہاری روایات، تمہیں مبارک!!

شیعو! کوئی حق نہیں ہماری روایات پر اپنے عقائد و نظریات کھڑے کرو!!

اپنی کتب سمیت بھاڑ میں جاؤ ۔