Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیدہ خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا سے چار بیٹیوں پر شیعہ علماء کا اجماع ہے۔ (اعتراف شیعہ)

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

  اعتراف الشیعہ لبنات الاربعہ لرسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ

 بنات اربعہ پر علماء شیعہ کا اجماع ہے

شیعہ حضرات مسئلہ بنات اربعہ لرسول صلی اللہ علیہ و آلہ پر باقاعدہ مناظروں کے چیلنج دیتے ہیں ۔ ایسے لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر عرض ہے کہ اعتراضات کی تو آپ لوگ آڑ لیکر اپنے تئیں فتح کے نعرے لگانے لگ جاتے ہیں، علمی و منطقی بحث کون کرے آپ سے ۔ اپنی معتبر ترین کتب سے بھی آپ لوگ "قرآن کے متصادم ہو تو دیوار پہ مارتے ہیں" والا چورن استعمال کر کے جان چھڑا کر بھاگتے ہیں تو بھیا جی مخلصانہ مشورہ ہے دریابرد کر دو اُن کو، پرنٹنگ بند کردو، پیسے بچا کر ذاکرین کو سنو ، اپنی کتابوں سے تو تبلیغ کرنے سے رہے ۔

خیر زیرِ بحث مسئلہ پر احقر کی ایک اور کاوش ملاحظہ کرنے کی زحمت کر لیجئے ہدایت تو بہرحال اللہ رب العزت کے ہاتھ میں ہے :

تو ایک شیعہ ویبساءٹ پر سوال کیا گیا کہ کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ کی سیدہ فاطمہ سے ہٹ کر بھی کوئی بیٹی تھی جس پر علامہ صاحب (الشيخ علي آل محسن) جواب دیتے ہیں کہ

یہ اشکالات تو اٹھائے ہی متاخرین کیطرف سے ہیں کہ :

1 - کیا سیدہ زینب، رقیہ و ام کلثوم ع رسول اللہ کی بنات (حقیقی بیٹیاں) تھیں

2 - یا ربیبہ تھیں

3 - یا سیدہ خدیجہ کے سابقہ خاوند سے تھیں

4 - یا ان کی بہن حالہ کی بیٹیاں تھیں

یعنی علامہ صاحب نے ایک ہی فقرے میں روافض کے چاروں اعتراضات کی پتیلی پھوڑ ڈالی اور کہا کہ علماء شیعہ کا تو اجماع ہے بنات اربعہ پر ۔ او مرو رافضیو بولو تے سئی ۔

ویبسائٹ کا لنک 

إن المعروف المشهور شهرة عظيمة بين علماء الشیعة الإمامية والمجمع عليه عند غيرهم هو أن زينب ورقية وأم كلثوم بنات رسول الله صلى الله عليه وآله ، وبهذا تضافرت كلمات أعلام الطائفة .

امامی شیعہ علماء کے ہاں عظیم شہرت اور معروف حقیقت پر اتفاق ہے کہ زینب، رقیہ اور ام کلثوم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیاں ہیں، آپ پر اور آپ کی آل پر درود و سلام ہو۔ اس طرح کی تائید میں کئی جیّد علماء کے اقوال موجود ہیں۔