نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی چار بیٹیوں کے ثبوت
جعفر صادقبیشک نبی کریم کی چار بیٹیاں تھیں۔ تمام تاریخ اسلام کی کتب، تمام کتب سیرت، تمام اہل سنت معتبر کتب بلکہ اہل تشیع کی معتبر کتب سے بھی یہی حقیقت آشکار ہوتی ہے۔
کسی اہل علم کے لئے یہ ممکن نہیں کہ نبی کریم کی اولاد کا انکار کرکے یا معاذاللہ کسی اور کی طرف منسوب کرکے براہ راست نبی کریم کو تکلیف پہنچائے اور ایسی گستاخی کا مرتکب ہو جس کی معافی بھی نہیں!!
اس موضوع پر ہم سب سے پہلے قرآن کریم سے دلائل دینگے پھر اہل تشیع کے تمام معتبر کتب جیسا کہ ان کی کتب اربع ہیں۔
الکافی
من لایحضرہ الفقیہ
الاستبسار
تہذیب الاحکام
اور دیگر معتبر کتب جیسے
بحارالانوار
نہج البلاغہ
حیات القلوب
اور بھی دیگر کتب سے دلائل دیے جائینگے تاکہ یہ اولاد نبی کریم پر جاہلانہ اعتراض مکمل رد ہوجائے۔
سب سے پہلے قرآن میں دیکھتے ہیں کتنی بیٹیوں کا ذکر فرمایا گیا ہے۔
—————————————————————————————-
سورہ الاحزاب آیت 59
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيبِهِنَّ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَنْ يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا {59}
ترجمہ : اے نبی! اپنی بیویوں سے اور اپنی صاحبزادیوںسے اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اوپر چادریںلٹکایا کریں۔اس سے بہت جلد انکی شناخت ہو جایا کرے گی پھر نہ ستائی جائینگی اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا مھربان ہے۔
—————————————————————————————-
جائیں اٹھائیں کسی بھی مترجم کا ترجمہ اور دیکھیں وہاں یہی ملے گا "اے نبی اپنی بیویوں سے اور اپنی صاحبزادیوں سے فرمادیجیے” کسی بھی جگہ یہ نہیں ملے گا اے نبی اپنی بیویوں سے اور بیٹی سے فرمادیجیے۔
اب خدا کا خوف کریں وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ہی بیٹی تھی۔ کیا یہاں جمع کا صیغہ بے معنیٰ استعمال ہوا ہے؟
اللہ سے ڈریں وہ لوگ ؛
اللہ سبحان و تعالیٰ فرماتے ہیں، "یہ فیصلا کن کلام ہے، کوئی اضافی شہ نہیں ہے۔
اس پر اب شیعہ حضرات اعتراضات شروع کر دیتے ہیں اور کم علم مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں اور اس آیت پر کہتے ہیں۔
اعتراض : یہاں جمع کا صیغہ ضرور ہے پر مراد صرف ایک ہی بیٹی ہے۔
جواب : قرآن کی تفسیر بیان کرنے کہ لیے یا تو قرآن ہی کی آیت پیش کرنی ہوگی یا جو تفسیر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی ہو یا پھر چلیں اپنی معتبر کتابوں سے کسی امام کا قول دکھا دیں۔جب نہ رسول اللہ نے یہ تفسیر کی نہ کسی امام کا قول ہے تو بتاؤ کے اگر ذرا سا ایمان بھی دل میں ہے تو کیا قرآن کے اس واضع حکم کو محض کسی ذاکر کے کہنے پر جھٹلا دوگے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک بیٹی تھی یہ عقیدہ کہاں سے لیا آپ نے؟
آپ کی کسی معتبر کتاب میں ایسا نہیں تو پھر کیا ذاکروں کے کہنے پر چل پڑے؟
قرآن ایسے لوگوں سے سورہ الصافات میں کہتا ہے کہ
أَمْ لَكُمْ سُلْطَانٌ مُبِينٌ {156}
ترجمہ :” یا تمہارے پاس اس کی کوئی صاف دلیل ہے”
یا پھر سورہ الطور میں ہے جیسے
أَمْ لَهُمْ سُلَّمٌ يَسْتَمِعُونَ فِيهِ ۖ فَلْيَأْتِ مُسْتَمِعُهُمْ بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ {38}
ترجمہ : " یا کیا اسن کے پاس کوئی سیڑھی ہے،جس پر چڑہ کر یہ سنتے ہیں” (اگر ایسا ہے( تو ان کا سننے والا کوئی روشن دلیل پیش کرے ”
سورہ البقرہ میں فرمایا
قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ {111}
ترجمہ : " ان سے کہو اگر تم سچے ہو تو کوئی دلیل تو پیش کرو ”
اگر نہیں پتا تو کہ ایسی کوئی تفسیر ہے تو کم از کم اپنی طرف سے تفسیر نہ کریں۔
شیعہ مذہب کی معتبر کتابوں سے حضور اکرم صلی اﷲ عليہ وسلم کی چار صاحبزادوں کا ثبوت
بسم اﷲ الرحمن الرحیم
آج کل شیعہ حضرات نبی اکرم ﷺ کی اولاد شریف کے حق میں افراط و تفریط کرتے ہوئے آپ ﷺ کی صرف ايک صاحبزادی حضرت سیدہ فاطمہ الزہرا رضی اﷲ عنہا کو حقیقی دختر شمار کرتے ہیں اور باقی تین صاحبزدایوں کو حضور اکرم ﷺ کے اولاد سے خارج گردانتے ہیں لطف کی بات يہ ہے کہ شیعہ مذہب کی ابتدائی بنیادی کتابوں میں واضح طور پرلکھا ہے کہ آپ ﷺ کی چار بیٹیاں ہیں لیکن ہم نہیں سمجھ سکے کہ شیعہ حضرات اپنے اکابر ومجتہدین سے ناراض کیوں ہیں؟؟؟
اسکینز اور دلائل کے لئے مندرجہ ذیل مضامین پڑھیں۔
بنات اربعہ یعنی نبی کریمﷺ کی چار بیٹیاں (شیعہ معتبر کتب کے اسکینز)
نبی کریم ﷺ کی سیدہ خدیجہؓ سے چار بیٹیوں پر شیعہ علماء کا اجماع ہے۔ (اعتراف شیعہ)