سیدنا علیؓ اور آپؓ کی اولاد کے بارہ اماموں کے بارے میں دنیا بھر کے مسلمانوں کے عقائد
حضرت مولانا علامہ ضیاء الرحمٰن فاروقی شہیدؒپہلا باب
سیدنا علیؓ اور آپؓ کی اولاد کے بارہ اماموں کے بارے میں دنیا بھر کے مسلمانوں کے عقائد
مسلمانوں کے قدیم مکاتبِ فکر (مالکیؒ حنفیؒ شافعیؒ اور حنبلیؒ) اور جدید گروہ بریلوی دیوبندی اور اہلِ حدیث اس بات پر متفق ہیں کہ آنحضرتﷺ کی صاحبزادی سیدہ فاطمہؓ اور سیدنا علیؓ کی اولاد کے تمام بزرگ اسلام کی مقتدر اور قابلِ قدر ہستیاں ہیں سیدنا علیؓ سمیت سیدنا حسنؓ سیدنا حسینؓ سیدنا زین العابدینؒ سیدنا باقرؒ سیدنا جعفرؒ سیدنا موسیٰ کاظمؒ سیدنا رضا کاظمؒ سیدنا تقی علیؒ سیدنا نقی علیؒ اور سیدنا حسن عسکریؒ اپنے اپنے دور میں ولایت اور ریاضت کے مہرِ منیر تھے ان کا تقدس اور بزرگی مسلم تھی انہوں نے آنحضرتﷺ کی شریعت کی پاسداری اور آپﷺ کی سنت کے فیضان کو فروغ دیا ان حضرات کو تقویٰ و طہارتِ بزرگی و ولایت اور روحانی کمالات میں اعلیٰ مقام حاصل تھا وہ نیکی اور تقویٰ میں پیشوا اور مقتداء کا درجہ رکھتے تھے ان کے ساتھ امام کا لفظ بھی ان کی بزرگی کی عظمت کے اعتراف کا آئینہ دار ہے دنیا کے کسی مسلمان کے دل میں ان کے بارے میں میل نہیں ہوسکتی انہوں نے کبھی اپنے آپ کو انبیاءؑ سے بلند نہیں بتایا نہ ہی ان میں سے کسی نے کلمہ طیبہ میں تحریف کر کے علی ولی اللہ کا لاحقہ لگایا تاریخِ اسلام کے کسی مستند ذخیرے میں ان کی طرف سے خلفاءِ راشدینؓ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اہلِ بیت عظامؓ ازواج مطہراتؓ کے خلاف کوئی روایت نہیں ملتی انہوں نے ساری زندگی 6666 آیات پر مشتمل اسی قرآنِ مجید کو خدا کی آخری اور مکمل کتاب سمجھا نبوت ہی کے درجے کو خدا کا سب سے بڑا اعزاز قرار دیا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور خلفاءِ راشدینؓ کی بزرگی کو نہ صرف یہ کہ تسلیم کیا بلکہ اپنے بیشتر خطبوں میں ان کی بزرگی کا کھلا اعلان کیا ان کی عظمتوں کے نغمے سرائے ان کی خلافت و قیادت کو حق جانا ان کے ادوارِ خلافت اور حکومتوں کو اسلام کی سچی ریاستیں اور محمدی نبوت کا عکس و آئینہ قرار دیا۔