Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

سیدنا علی رضی اللہ عنہ سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی نظر میں

  حضرت مولانا علامہ ضیاء الرحمٰن فاروقی شہیدؒ

سیّدنا علیؓ سیدنا امیر معاویہؓ کی نظر میں

سیّدنا امیر معاویہؓ سیدنا علیؓ کو خلافت کا اہل سمجھتے تھے اور فرماتے تھے قاتلینِ سیّدنا عثمانِ غنیؓ سیدنا علیؓ کی فوج میں گھسے بیٹھے ہیں سیدنا علیؓ اگر ان سے قصاص لیں تو اہلِ شام میں سے سب سے پہلے میں سیدنا علیؓ کی بیعت کروں گا سیّدنا معاویہؓ کی سیاسی بصیرت اور نظر و فکر سے کون انکار کرسکتا ہے جب ان کے ذہن میں تھا کہ سیدنا علیؓ میں تمام شرائط خلافت موجود ہیں صرف ایک مطالبہ ان کی بیعت میں حائل ہے تو اب کسے حق پہنچتا ہے کہ وہ سیدنا علیؓ کے بارے میں کہیں کہ آپؓ سیاسی حیثیت سے کمزور تھے اور آپؓ کا سیاسی وزن نسبتاً کم تھا سیدنا ابوالدرداؓ اور سیدنا ابو امامہؓ جب فریقین میں رفع نزاع کی کوشش کر رہے تھے تو آپؓ نے انہیں کہا سیّدنا علیؓ کو میری طرف سے جا کر بتلا دو:

فقولا له فلیقد من قتله عثمانؓ ثم انا اول من بایعه من الشام۔

ترجمہ: آپ کہیں کہ سیدنا عثمانِ غنیؓ کے قاتلوں کو سزا دیں پھر پہلا میں ہوں جو اہلِ شام میں سے ان کی بیعت کروں گا آپؓ (سیدنا امیر معاویہؓ) جب کبھی سیدنا علیؓ کا ذکر کرتے تو انہیں ابنِ عمی (میرے چچا زاد بھائی) کہہ کر ذکر کرتے۔

جو لوگ اصطلاحاتِ عرب سے واقف ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہ الفاظ جس پیار کے انداز میں کہے جاتے ہیں اور یہ کس نظر وفکر کا پتہ دیتے ہیں۔

جب سیدنا معاویہؓ اور سیدنا علیؓ میں اختلافات چل رہے تھے تو شاہِ روم نے سلطنتِ اسلامی پر حملے کی ٹھانی اور سمجھا کہ سیّدنا علیؓ کے مقابلہ میں سیدنا امیر معاویہؓ میرا ساتھ دیں گے سیدنا امیر معاویہؓ نے اسے وہ مشہور پیغام لکھا جس کا آغاز او رومی کتے سے ہوتا یے

والله لمن لم تنته وتجع الى بلادك باعين لاصطلحن انا وابنِ عمى

ترجمہ: بخدا اگر تو اپنے ارادے سے باز نہ آیا اور اپنے علاقے کو واپس نہ لوٹا تو اے لعین میں اور میرا چچا زاد بھائی (سیّدنا علیؓ) مل جائیں گے اور میں تجھے تیرے ملک سے نکال کر دم لوں گا اور زمین جو وسیع پھیلی ہے تجھ پر تنگ کر دوں گا۔