Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

خلیفہ چہارم سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہ دل نشیں اقوال مبارک

  حضرت مولانا علامہ ضیاء الرحمٰن فاروقی شہیدؒ

خلیفہ چہارم سیدنا علیؓ کہ دل نشیں اقوال مبارک

خندہ روئی سے پیش آنا سب سے پہلی نیکی ہے۔ 

عقیدہ میں شک رکھنا شرک کے برابر ہے۔

ادب بہترین کمالات اور خیرات افضل ترین عبادات سے ہے۔

موت ایک بے خبر ساتھی ہے۔

گناہوں پر نادم ہونا ان کو مٹا دینا اور نیکیوں پر مغرور ہونا ان کو برباد کر دیتا ہے۔

فاسق کی برائی بیان کرنا غیبت نہیں۔

آدمی کی قابلیت زبان کے نیچے پوشیدہ ہے۔

معافی نہایت اچھا انتقام ہے. 

سچائی میں اگرچہ خوف ہے مگر باعثِ نجات ہے اور جھوٹ میں جو اطمینان ہے مگر مؤجب ہلاکت ہے۔

غریب وہ ہے جس کا کوئی دوست نہ ہو. 

تجربے کبھی ختم نہیں ہوتے اور عقلمند وہ ہے جو ان میں ترقی کرتا رہے جلدی سے معاف کرنا انتہائی شرافت اور انتقام میں جلدی کرنا انتہائی رذالت ہے۔

علماء اس لیے غریب و بےکس ہیں کہ جاہل لوگ زیادہ ہیں جو ان کی قدر نہیں سمجھتے۔

شریف کی پہچان یہ ہے کہ جب کوئی سختی کرے تو سختی سے پیش آتا ہے اور جب اس سے کوئی نرمی کرے تو نرم ہو جاتا ہے اور کمینے سے جب کوئی نرمی کرے تو سختی سے پیش آتا ہے جب کوئی سختی کرے تو ڈھیلا ہو جاتا ہے۔

علم مال سے بہتر ہے کیونکہ علم تمہاری حفاظت کرتا ہے اور تم مال کی حفاظت کرتے ہو. 

آدمی اگر عاجز ہو اور نیک کام کرتا ہے تو اس سے اچھا ہے کہ قوت رکھے اور برے کام نہ چھوڑے۔

حرام کاموں سے نفس کو روکنا بھی صبر کی دوسری قسم ہے. 

جو شخص اللہ تعالیٰ کو بھول جاتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو اپنی جان بھی بھلا دیتا ہے. 

بخیل دنیا میں فقیروں کی سی زندگی بسر کرے گا اور عاقبت میں امیروں جیسا حساب بھکتے گا۔

ہمسایہ کی بدخواہی اور اقارب کے ساتھ برائی انتہائے شقاوت ہے۔

تیرے مال میں سے تیرا حصہ تو صرف اتنا ہے جسے تُو نے آخرت کے لیے پہلے بھیج دیا اور جسے تُو نے دنیا میں چھوڑ دیا وہ تیرے وارثوں کا ہے۔

اگر تو کسی کے ساتھ احسان کرے تو اس کی مخفی رکھ اور جب تیرے ساتھ کوئی احسان کرے تو اس کو ظاہر کر۔