اگر سنی نے شیعہ کو رشتہ دینے کا وعدہ کیا ہو، کیا اس وعدے کا پورا کرنا واجب ہے
اگر سنی نے شیعہ کو رشتہ دینے کا وعدہ کیا ہو، کیا اس وعدے کا پورا کرنا واجب ہے
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے ایک مجمع میں ایک شخص کو اپنی لڑکی دینے کا وعدہ کیا اور دعائے خیر ہوئی اب وہ شخص لڑکی نہیں دینا چاہتا، اس لئے کہ جس شخص سے وعدہ کیا ہے وہ شیعہ ہے۔ کیا ازروئے شرع اس صورت میں ایفائے عہد ضروری ہے؟
جواب: ایفائے عہد جبکہ کوئی شرعی قباحت لازم نہ آتی ہو ضروری ہے لیکن اس مسئلہ میں شرعی قباحت موجود ہے۔ اس لئے کہ شیعہ، خوارج اور فساق کے ربط ضبط سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔ بنابریں مسئولہ صورت میں شرعاً ایفائے عہد ضروری نہیں۔
(فتاویٰ مفتی محمودؒ:جلد:11:صفحہ:189)