Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ مذہب میں کسی کا بھی ماتم جائز نہیں۔(دلائل)

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

  پیغمبر، امام یا شہید کا ماتم کرنا جائز ہے ?? مذھب فقہ جعفریہ کے عین مطابق جواب درکار ہے۔

الجواب حامد ومصلیا:

شیعہ مذھب میں کسی کا بھی ماتم جائز نہیں۔

نبی کریمﷺ نے اپنی لخت جگر سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کو فرمایا۔

اذا انامت فلا تخمشی علی وجہا ولاتنشری علی شعراً ولا تنادی بالویل والعویل ولاتقیمی علی نائحۃ

بیٹی جب میں انتقال کرجائوں تو میری وفات پر اپنا منہ نہ پیٹنا، اپنے بال نہ کھولنا اور ویل عویل نہ کرنا اور نہ ہی مجھ پر نوحہ کرنا

حوالہ جات شیعہ کتب:

اصول کافی ج 5 ص 527: کتاب الطھارة السید خوئ ج9 ص 231:

لحدائق الناضرة - المحقق البحراني - ج 4- الصفحة 167:الأنوار البهية - الشيخ عباس القمي - الصفحة 39:

جامع أحاديث الشيعة - السيد البروجردي - ج ٢٠ - الصفحة ٣١٩:

بحار الأنوار - العلامة المجلسي - ج ٢٢ - الصفحة ٤٩٦:

تفسير نور الثقلين - الشيخ الحويزي - ج ٥ - الصفحة ٣٠٨

الكافي - الشيخ الكليني - ج ٥ - الصفحة ٥٢٧

آنلائن لنک 

كتاب الطهارة - السيد الخوئي - ج ٩ - الصفحة ٢٣١

آنلائن لنک

حدائق الناضرة - المحقق البحراني - ج ٤ - الصفحة ١٦٧

آنلائن لنک

الأنوار البهية - الشيخ عباس القمي - الصفحة ٣٩

آنلائن لنک

جامع أحاديث الشيعة - السيد البروجردي - ج ٢٠ - الصفحة ٣١٩

آنلائن لنک

بحار الأنوار - العلامة المجلسي - ج ٢٢ - الصفحة ٤٩٦

آنلان لنک 

تفسير نور الثقلين - الشيخ الحويزي - ج ٥ - الصفحة ٣٠٨

آنلائن لنک 

کربلا میں امام حسین ص نے اپنی بہن سلام اللہ علیھا کو وصیت فرمائی۔

یااختاہ اتقی اﷲ وتعزی بعزاء اﷲ واعلمی ان اہل الارض یموتون واہل السماء لایبقون جدی خیر منی وابی خیر منی وامی خیر منی واخی خیر منی ولی ولکل مسلم برسول اﷲﷺ اسوۃ فعزاً مابہذا ونحوہ وقال لہا یا اخیۃ انی اقسمت علیک فابری قسمی لاتشقی علی جیباً ولا تخمشی علی وجہا ولاتدعی علی بالویل والثبور اذا اناہلکت

حضرت امام حسین رضی اﷲ عنہ نے کربلا میں اپنی بہن سیدہ زینب کو وصیت کی فرمایا۔ اے پیاری بہن! اﷲ سے ڈرنا اور اﷲ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق تعزیت کرنا، خوب سمجھ لو۔ تمام اہل زمین مرجائیں گے اہل آسمان باقی نہ رہیں گے، میرے نانا، میرے بابا، میری والدہ اور میرے بھائی سب مجھ سے بہتر تھے۔ میرے اور ہر مسلمان کے لئے رسول اﷲﷺ کی زندگی اورآپ کی ہدایات بہترین نمونہ ہیں۔ تو انہی کے طریقہ کے مطابق تعزیت کرنا اور فرمایا: اے ماں جائی میں تجھے قسم دلاتا ہوں۔ میری قسم کی لاج رکھتے ہوئے اسے پورا کر دکھانا۔ میرے مرنے پر اپنا گریبان نہ پھاڑنا اور میری موت پر اپنے چہرہ کو نہ خراشنا اور نہ ہی ہلاکت اور بربادی کے الفاظ بولنا۔

الإرشاد - الشيخ المفيد - ج ٢ - الصفحة ٩٤

آنلائن لنک

تاريخ اليعقوبي - اليعقوبي - ج ٢ - الصفحة ٢٤٤

آنلائن لنک 

مثير الأحزان - ابن نما الحلي - الصفحة ٣٥

آنلائن لنک