Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مرتد مسلمان کا وارث نہیں ہو سکتا


سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے بھائی کو 10 سال ہو گئے ہیں، کہ انہوں نے اپنا مذہب تبدیل کر لیا ہے۔ یعنی ہندو ہو گئے ہیں، اور ہمارے والد صاحب جو تھے، وہ ہندوستان میں مارشل لا میں شہید ہو گئے۔ اور اب ایک لڑکا اس کا پاکستان میں آگیا ہے۔ اور اس نے اپنے باپ کی جائیداد یعنی زمین کے فارم دئیے، اور زمین تمام آگئی جو باپ کے نام پر تھی۔ اب پاکستان گورنمنٹ نے فتویٰ مانگا ہے، کہ اب اس زمین کا حقدار کون ہو سکتا ہے؟ جو والد صاحب تھے وہ مسلمان تھے اب اس کا ایک لڑکا پاکستان میں مسلمان ہے اور باقی ہندوستان میں ہندو ہو گئے ہیں اور اب حقدار کون ہو سکتا ہے؟ مسلمان لڑکا حقدار ہے یہ ہندو لڑکے حقدار ہیں؟

جواب: حدیث شریف میں ہے لایتوارث اھل ملتین شتی حدیث مذکور سے ثابت ہوا کہ مسلمان کافر کا اور کافر مسلمان کا وارث نہیں ہو سکتا۔ اس لئے اگر واقعہ درست ہے اور اس کے باقی وارث نعوذ باللّٰہ مرتد ہو چکے ہیں، تو ان کو باپ کی وراثت نہیں مل سکتی اور تمام وراثت مسلمان وارث کو ملے گی۔

(فتاویٰ مفتی محمودؒ: جلد، 13 صفحہ، 426)