غیر مسلم کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا
سوال: ایک کافر ہندؤ کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا گیا ہے۔ وہ کافر ہندؤ جو میت کو جلاتے ہیں اور بعض ان میں سے دفن بھی کرتے ہیں۔ وہ کافر ہندؤ جو بغیر ذبح کرنے کے مردار جانور کو کھاتے ہیں اور بعض کافر ان کے ہاتھ سے روٹی اور پانی کو نہیں لیتے۔ اس کافر ہندؤ کا مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز نہیں تو اس کافر ہندؤ مدفون کو نکال سکتے ہیں یا نہیں؟ اور مسلمان کے قبرستان کی حدود سے کتنا دور دفن کیا جا سکتا ہے؟
جواب: غیر مسلم میت کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا درست نہیں۔ اگر دفن کیا گیا ہو تو نکال لینا درست ہے۔ صورتِ مسئولہ میں چونکہ میت گل سڑ چکا ہو گا، تو اس تکلیف اور اختلاف سے بچنے کے لئے بہتر صورت یہ ہے کہ بجائے نکالنے کے اس قبرستان کے نشان کو مٹا کر زمین سے ہموار کرایا جائے، اور آئندہ کے لئے کسی غیر مسلم کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن نہ کرنے دیں۔
( فتاویٰ مفتی محمودؒ: جلد، 10 صفحہ، 56)