Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کفار و مشرکین کو خیرات و زکوٰۃ دینا مشرکہ یہودن اور عیسائی عورت سے نکاح کرنا، مشرک کا ذبیحہ، کافر کو دوست بنانا، مشرک اور کافر کو گواہ بنانا


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین درج ذیل مسائل میں کہ: کفار اور مشرکین کو زکوٰۃ دینا جائز ہے یا نہیں ؟

جواب: کفار اور مشرکین کو زکوٰۃ دینا جائز نہیں۔ دیگر صدقات، خیرات وغیرہ دینا جائز ہیں۔

سوال: مشرک کا ذبیحہ کھانا حلال ہے یا حرام؟ کافر یا مشرک کو دوست بنانا کیسا ہے؟

جواب: مشرک کا ذبیحہ حرام ہے جملہ امور موانست اور محبت میں کفار سے احتراز اولٰی ہے۔ ایک اور جگہ حضرت مولانا عبد الحئیؒ لکھتے ہیں کہ اگر من جہة الدین است کفر است قال الله تعالى ومن يتولهم منكم فانه منهم اور اگر باعتبار دنیا است پس اگر اختیاری است محل مؤاخذہ است برکم کردن اسباب آں باید کوشید قال الله تعالى لا يتخذوا المؤمنون الكافرين اولياء من دون المؤمنين

سوال: مشرکہ کے ساتھ نکاح کرنا کیسا ہے؟ اور عیسائی اور یہودی عورت کے ساتھ نکاح کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب: جائز نہیں لقوله تعالى ولا تنكحوالمشركات حتي يؤمن کتابیات (یعنی معتقدین کتاب سماوی) کے ساتھ نکاح جائز ہے. البتہ جو باوجود اس قوم میں سے ہونے کے کسی کتاب سماوی کے اعتقاد کا التزام نہ رکھیں جیسے آج کل بعض کی حالت ہو گئ ہے تو اس کا حکم اہلِ کتاب کا سا نہیں ہو گا-

سوال: کافر یا مشرک کو دوست بنانا کیسا ہے؟

جواب: جملہ اُمور موانست اور محبت میں کفار سے احتراز اولٰی ہے۔

سوال: مشرک کو گواہ بنانا جائز ہے یا نہیں؟ 

جواب: مشرک کو گواہ بنانا جائز نہیں لقوله تعالى لمن يجعل الله الكافرين علي المؤمنين سبيلا كما في الهدية لا شهادة للكافر علي المسلم

(فتاویٰ مفتی محمودؒ: جلد، 11 صفحہ، 331)