Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کفارِ محاربین کی کمپنیوں کا مال خرید کر ان کو نفع پہنچانا


یہودی کمپنیوں کا مال خریدنا اور ان کو نفع پہنچانا جائز نہیں ہے. یہودی اسلام کے خلاف آج کل محارب ہیں. ان کے ارادے یہ ہیں کہ حجاز مقدس بالخصوص مدینہ طیبہ اور اس کے گرد و نواح کو فتح کر لیں۔ ان کے خیال میں یہ دراصل یہودی علاقے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ یہودی مدینہ بنی نظیر بنی قریظہ بنی قینقاع یہودِ خیبر ان علاقوں کے مالک تھے۔ اس حالت میں کوئی ایسی چیز بازار سے نہ خریدی جائے جس سے یہودی کی پوزیشن مضبوط ہو قرآن کریم میں ہے وَلَا يَنَالُوۡنَ مِنۡ عَدُوٍّ نَّيۡلاً اِلَّا كُتِبَ لَهُمۡ بِهٖ عمل صالح لا نکرہ ہے۔ تحت النفی مفید استغراق ہے، جسکا حاصل یہ ہے کہ دشمن کو کسی طرح کوئی بھی نقصان پہنچانا عملِ صالح ہے۔ فقہاء کی عبارات سے بھی اسی طرح کے حوالہ جات نقل کئے جا سکتے ہیں کہ مسلمانانِ عالم کو اجتماعی طور پر یہودیوں کے اموالِ تجارت کا بائیکاٹ کرنا لازم ہے۔

(فتویٰ مفتی محمودؒ: جلد، 11 صفحہ، 204)