Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

بدعتی و جاہل پیر کی بیعت حرام ہے اور اس کے مجلس سے اجتناب ضروری ہے


بدعتی و جاہل پیر کی بیعت حرام ہے اور اس کے مجلس سے اجتناب ضروری ہے

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ: ہمارے ہاں ایک پیر ہے علاقہ لاہور کا۔ کبھی ہماری جگہ بھی آتا ہے، سو سال سے زیادہ عمر ہے اور حقہ نوشی بھی کرتے ہیں، عوام الناس اس کی بیعت بہت کرتے ہیں۔ ان کا طریقہ یہ ہے کہ جب بیعت فرماتے ہیں تو مزامیر بجاتے ہیں، قوالی کرتے ہیں جو مرید ہیں حالت قوالی میں بےہوش ہوتے ہیں اور اچھل اچھل جاتے ہیں، ان کو لوگ پکڑتے ہیں زور سے ٹپے مارتے ہیں، جب قوالی ختم ہو جائے تو وہ کہتے ہیں کہ اس حالت میں ہم کو اللّٰہ تعالیٰ جل شانہ اور رسول اللّٰہﷺ مِل جاتا ہے (معاذاللّٰہ )

اس کو پیر صاحب ایک چمٹہ دار حقہ عطا کرتا ہے۔ لوگوں کو ورغلاتے ہیں، جو دیوبندی ہو اس کو برا جانتے ہیں۔ مضمونِ بالا میں نظر فرما کر شرعی فیصلہ یا سند عطا فرمائیں۔

جواب: شخص مذکورہ فاسق و فاجر ہے اور دوسروں کو گمراہ کرنے والا ہے۔ جو شخص سنت رسولﷺ کے مطابق عمل نہیں کرتا اور اس کے باوجود وہ دعویٰ پیر کا بھی کرے وہ کبھی پیر کہلانے کا مستحق نہیں۔ اس کی بیعت حرام ہے۔ اس کی مجالس زہرِ قاتل ہیں۔ ہر مسلمان کو لازم ہے کہ ایسے عظیم فتنہ سے حتیٰ الوسع اجتناب کیا کریں۔

( فتاویٰ مفتی محمودؒ:جلد:11:صفحہ:249)