مدرسہ فرقانیہ گونڈہ کا فتویٰ شیعہ سے تعلقات رکھنے، مناکحت کرنے، ان کے جنازہ میں شرکت کرنے اور ان کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنے کا حکم
مدرسہ فرقانیہ گونڈہ کا فتویٰ
شیعہ سے تعلقات رکھنے، مناکحت کرنے، ان کے جنازہ میں شرکت کرنے اور ان کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنے کا حکم
فرقہ اثناء عشریہ اپنے عقائد کفریہ کی بناء پر کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ مثلاً عقیدہ تحریف قرآن عقیدہ امامت جو مستلزم انکار ختم نبوت ہے، سبّ شیخینؓ اور چند صحابہ کرام رضوان اللّٰہ علیہم اجمعین کے علاؤہ تمام صحابہ کرام رضوان اللّٰہ علیہم اجمعین کو مرتد کافر قرار دینا (نعوذباللّٰہ) اور قذف سیدہ عائشہؓ۔
لہٰذا ان سے مراسم اسلامیہ مثلاً: ان کا ذبیحہ استعمال کرنا، ان کا جنازہ پڑھنا، ان کو جنازہ میں شریک کرنا، ان کے ساتھ قربانی کرنا، ان کے ساتھ مناکحت اور نکاح میں ان کو گواہ بنانا وغیرہ کا ترک کرنا واجب ہے۔
(جواہر الفتاویٰ:جلد:1:صفحہ:334)