Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

جب سنی لڑکے کا باپ شیعہ ہو تو اس سے نکاح کا حکم


جب سنی لڑکے کا باپ شیعہ ہو تو اس سے نکاح کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: ایک شخص شیعہ ہے لیکن اس کی بیوی اور اولاد سنی مذہب ہے گھر کا ماحول سنی طرز پر ہے، باپ کا اولاد پر مذہب کے بارے میں کچھ جبر نہیں ہے، الٹا اولاد اس کو سمجھاتی رہتی ہے۔ کیا اس صورت میں سنی مذہب کی لڑکی کا رشتہ دینا اس کی اولاد کو جائز ہے یا ناجائز ہے؟

جواب: نکاح کے انعقاد کی شرائط میں سے ایک شرط لڑکے اور لڑکی (میاں بیوی) کا مسلمان ہونا ہے۔ چنانچہ جب لڑکا اور لڑکی مسلمان ہوں تو ان کا آپس میں رشتہ کرنا جائز ہے۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں چونکہ مذکورہ شخص کی اولاد صحیح العقیدہ سنی ہے، تو ان سے رشتہ کرنا یا ان کا رشتہ مسلمانوں کا اپنے ہاں کرانا جائز ہے اور شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، البتہ ۔۔۔۔ بہتر یہ ہے کہ اس گھرانے میں نکاح کیاجائے جن کا پورا خاندان صحیح العقیدہ سنی ہے۔

 :ما في القرآن الكريم و احل لكم ما وراء ذالكم ان تبتغوا باموالكم محصنين غير مسافحين: 

:وفي رد المختار(الكفاءة معتبرة) في ابتداء النكاح للزومه او لصحته (من جانبيه) اي الرجل لان الشريفة تابي أن تكون للدنيء ولذا (لا) تعتبر (من جانبها)لان الزوج مستفرش فلا تغيضه دناءة الفراش و هذا عند الكل في الصحيح كما في المخبازية و في و اما في العجم فتعتبر (حرية و اسلاما) .... (و) تعتبر في العرب و العجم(ديانة)اي تقوى فليس فاسق كفوالصاحة أو فاسقة بنت الصالح معلنا كان او لاعلى الظاهر نهر:

(نجم الفتاویٰ:جلد:4:صفحہ:336)