Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

آغا خانیوں سے نکاح حرام ہے اور اولاد ولد الزنا ہو گی


آغا خانیوں سے نکاح حرام ہے اور اولاد ولد الزنا ہو گی

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: اگر ایک آدمی مسلمان ہو، اور اس کی بیوی آغا خانی ہو، تو کیا اس کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے یا نہیں؟ بغیر مسلمان کئے اگر کوئی آغا خانی عورت سے شادی کرے تو ان کی اولاد حلال ہو گی یا نہیں؟

جواب: آغا خانی فرقہ بالاجماع کافر ہے لہٰذا صورتِ مسئولہ میں بیوی آغا خانی اور خاوند مسلمان ہو تو اس کی بیٹی سے نکاح کرنا اس شرط کے ساتھ جائز تو ہے کہ لڑکی مسلمان ہو، لیکن نہ کرنا پھر بھی بہتر ہے، کیونکہ ان کے گھر سے تعلقات رکھنا اپنے ایمان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ نیز اس لڑکی کی ماں آغا خانی ہے تو یہ لڑکی ولدالزنا شمار ہو گی۔ البتہ اس لڑکی کے مسلمان ہونے کی وجہ سے :فی نفسه: نکاح جائز ہے۔

نیز آغا خانی عقائد کی لڑکی سے نکاح ناجائز و حرام ہے حرام ہونے کے باوجود کسی نے آغا خانی عورت سے شادی کی تو بہت خطرے کی بات ہے، کیونکہ حرام کو حلال سمجھنا کفر تک پہنچا دیتا ہے۔ لہٰذا آغا خانی عورت سے نکاح کرنا باطل ہے اور جو اولاد ہو گی وہ ثابت النسب نہیں ہو گی۔

(نجم الفتاویٰ:جلد:4:صفحہ:492)