Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان مہر نبوت پر لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

  علامہ علی شیر حیدری

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان مہر نبوت پر لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ

شیعوں کا محدث باقر مجلسی (متوفی 1111ھ ) لکھتا ہے:

وقتیکه هنوز روح آدم با بدنش تعلق نه گرفتهبود، پس اسرافیل مهری بیرون آورد که دردوسطر نوشته بود لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ

پس آں مهر را درمیان دو کتف آنحضرتﷺ گذاشت تانقش گرفت۔

(حیات القلوب: جلد 2 صفحہ 74 باب چہارم در بیان احوالات شریف آنحضرت)

ابھی حضرت آدم علیہ السلام کے بدن میں روح نہ ڈالی گئی تھی کہ اسرافیل علیہ السلام ایک مہر اٹھا کر لائے جس میں دو سطروں کے اندر لکھا ہوا تھا، لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ پھر اس مہر کو حضورﷺ کے دونوں شانوں کے درمیان رکھ دیا، تو اس کے الفاظ حضورﷺ کے جسم اطہر پر نقش ہو گئے۔

شیعوں کا بزرگ شیخ صدوق قمی (متوفی 381 ھ) لکھتا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: حضورﷺ کے دونوں شانوں کے درمیان نبوت کی مہر تھی اور اس میں دو سطریں تھیں، پہلی سطر لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ اور دوسری سطر مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ تھی۔

(خصال شیخ صدوق: جلد 2 صفحہ 36 مطبوعہ ایران)

مہر پیغمبری که درمیان دو کتف اوست دوسطر نوشته است

سطر اول لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ

سطر دوم مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ

(حیات القلوب: جلد 2 صفحہ 136 ایران )

مہر نبوت رسول اللہﷺ کے دونوں شانوں کے درمیان تھی اور وہ دو سطریں لکھی ہوئی تھی ایک سطر لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ اور دوسری سطر مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ تھی۔

معزز قارئینِ کرام! آپ کو شیعہ کی معتبر کتب سے معلوم ہوا کہ اللہ پاک نے حضورﷺ کی مہر نبوت پر یہ دو حصوں والا کلمہ لکھوایا تھا اب جو اس کلمہ کو کامل نہ مانے؟ اور رسولﷺ کی مہر نبوت والے کلمے کو ناقص سمجھتا ہے اور اس پر اعتراض کرے تو اس کا ٹھکانہ کہاں ہو سکتا ہے؟ ہر ایک سمجھ سکتا ہے۔