Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حضرت علی رضی اللہ عنہ (متوفی 40 ھ) نے بھی اہل سنت کے کلمہ کی تبلیغ فرمائی

  علامہ علی شیر حیدری

حضرت علی رضی اللہ عنہ (متوفی 40 ھ) نے بھی اہل سنت کے کلمہ کی تبلیغ فرمائی

فخر الشیعہ، شیخ مفید ( متوفی 413ھ) ایک روایت نقل کرتا ہے کہ سیدنا علیؓ نے خندق کی کہانی میں عمرو بن عبدود کافر کو فرمایا:

انی ادعوک الی شھادة اَنْ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ وَاَنَّ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ

 (اے عمرو) میں تجھے لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ کی شہادت کی دعوت دیتا ہوں

(الارشاد: شیخ مفید جلد1 صفحہ 90 مطبوعہ،ایران)

(تفسیر قمی: جلد 2 صفحہ 184 مطبوعہ نجف عراق)

شیعوں کے مفسرِ قرآن علی بن ابراہیم قمی (متوفی307ھ) حضرت جعفرصادق رحمة اللہ سے ایک روایت سند کے ساتھ نقل کرتا ہے کہ:

حضور اکرمﷺ نے سیدنا علیؓ کو کئی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کےہمراہ ذات السلاسل کی لڑائی میں بھیجا۔ جب صحابہ کرامؓ کی جماعت ایک یابس نامی وادی میں پہنچی تو وہاں سے ایک سو کافر اسلحہ سے لیس نمودار ہوئے۔ سیدنا علیؓ ان کو دیکھ کر اپنے تمام ساتھیوں سمیت ان کے سامنے تشریف لائے۔ اس وقت کافروں نے مسلمانوں کو دیکھ کر پوچھا تم کون ہو؟ کہاں سے آئے ہو؟ تمہارا کیا ارادہ ہے؟

سیدنا علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب نے فرمایا:

جان لو! میں رسول اللہﷺ کا داماد ہوں، ان کا قاصد بن کر تمہارے پاس آیا ہوں اور ادعوکم الی شہادۃ اَنْ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ وَاَنَّ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ

میں تم کو لَآ اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ کی شہادت کی طرف بلاتا ہوں

(شیعوں کی معتبر کتاب تفسیر قمی: جلد 2 صفحہ 437طبع ایران)

(شیعوں کی معتبر کتاب تفسیر صافی: جلد 2 صفحہ845 طبع ایران)

غور کیجیئے! کہ خود سیدنا علیؓ بھی کلمہ کی دعوت دیتے وقت کلمہ میں اپنا ذکر نہیں فرما رہے خلافت کا اور نہ ہی ولایت و امامت کا۔ پھر ایسا کلمہ جو ان کے نام کے ساتھ شیعوں نے گھڑ لیا ہے وہ ان کی ایجاد ہے، خود سیدنا علیؓ کا بھی اس سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ اس کو ایمان کا حصہ قرار دیتے ہیں۔